السلام علیکم مفتی صاحب اس بکری کے بچہ کا کیا حکم ہے جس کو کتیا دودہ پلا رہی ہے قربانی یا عام دن میں کھانا پینا کیسا ہے ویڈو بھی ارسال ہے
*المستفتی اظہار احمد
FATWA NO #18/JA18/020/DQBBK
بسم الله الله الرحمن الرحيم الجواب وبالله التوفيق
*ارسال شدہ ویڈیو مکمل دیکھی گئی مذکورہ جانور حلال ہے چونکہ جانور احکام شرعیہ کےمکلف نہیں ہیں لہذا اشیاء خورد و نوش کی حلت و حرمت کا حکم جانوروں پر عائد نہیں ہے البتہ یہ جانور اگر اسی کیتا کا دودھ مستقل پیتا ہے تو ذبح کرنے سے چند روز قبل صاف ستھرا چارہ دینا شروع کر دیں پھر ذبح کر کے گوشت کا استعمال یا قربانی وغیرہ کرنا درست ہے*
الْجَدْيُ إذَا كَانَ يُرَبَّى بِلَبَنِ الْأَتَانِ وَالْخِنْزِيرِ إنْ اعْتَلَفَ أَيَّامًا فَلَا بَأْسَ لِأَنَّهُ بِمَنْزِلَةِ الْجَلَّالَةِ وَالْجَلَّالَةُ إذَا حُبِسَتْ أَيَّامًا فَعُلِفَتْ لَا بَأْسَ بِهَا فَكَذَا هَذَا ، كَذَا فِي الْفَتَاوَى الْكُبْرَى ~الفتاوى الهندية ج ۵ ص ۲۹۰~ وفي التجنيس اذا كان علفها نجاسة تجس الدجاجة ثلاثة ايام والشاة اربعة والابل والبقر عشرة وهو المختار علي الظاهر وقال السرخسي:الاصح عدم التقدير وتحبس حتي تزول الرائحة المنتنة وفي الملتقيٰ المكروه الجلالة التي اذا قربت وجدمنها رائحة فلا توكل ولا يشرب لبنها...الخ ~ردالمختار ج ۶ ص ٣۰۶~ حل أکل جدي غذي بلبن خنزیر؛ لأن لحمہ لا یتغیر، وما غذي بہ یصیر مستھلکاً لا یبقی لہ أثر ~الدر المختار مع رد المحتار، کتاب الحظر والإباحة ج ٩ ص:۴۹١و ۴۹۲، ط:مکتبة زکریا دیوبند~
__________________________________
*فقط والله تعالی اعلم بالصواب*
*قاضی مفتی ظفیر (اسجد) قاسمی*
*ابن فقیہ العصر قاضئِ شریعت*
*حضرت اقدس مفتی نذیر احمد قاسمی نوّراللہ مرقدہ*
*مفتی دارالافتاء والقضاء ضلع بارہ بنکی یوپی (ہند)*
*الجواب الصحیح*
*قاضی مفتی ضمیراحمد غفرلہ*
*قاضی مفتی ظہیر عفی عنہ* *9935236877 رابطہ دارالافتاء 9044552261*
05جمادی الثانی1441مطابق 31جنوری2020جمعہ
Ещё видео!