کشمیری قوم نے کبھی بھی غلامی کو قبول نہیں کیا وہ ہر غاصب و جابر حکمران کے خلاف نمبرد آزما رہے ہیں اصل میں چونکہ اسلام ہمیشہ آزادی کو پسند کرتا ہے غلامی کو نہیں یہی وجہ ہےکہ کشمیری جن کے قلب و نظر میں اسلام کی اصل روح رچی بسی ہے اور اقبال نے بھی ان کے بارے میں ارشاد فرمایا تھا جس خاک کے خمیر میں ہو آتش چنار ممکن نہیں کہ سرد ہو وہ خاک ارجمند۔ انہوں نے طلبہ اور اساتذہ سے خطاب کرتے ہوئےکہا کہ آج تک ڈیڑھ لاکھ جانوں کا نذرانہ پیش کیا ہے ان کی عفت مآب ماوں بہنوں بیٹیوں کی عزت کو تاتار کیا ہے ہزاروں نوجوان معذور ہوئے۔ مقبوضہ کشمیر بالخصوص وادی کشمیر کا کوئی گھر ایسا نہیں جس کے کسی نہ کسی فرد نے قربانی دی ہو کشمیری غیور قوم ہیں وہ دشمن کے سامنے سینہ سپر ہیں 27 اکتوبر کو بھارت نے جب جابرانہ و غاصبانہ اور غیر آئینی طور پر اپنی افواج مقبوضہ کشمیر بھیج کر اس پر قبضہ جمایا ہوا ہے اقوام متحدہ کی قراردادوں کی روشنی میں کشمیریوں کو ان کا حق خود ارادیت دینے کا وعدہ کیا ہوا ہے لیکن ابھی تک اس پر عملی جامہ پہنانے میں ناکام ہیں ۔اس دن مقبوضہ کشمیر،آزاد کشمیر اور دنیا کے مختلف خطوں میں بسنے والے کشمیری سیاہ دن کے طور پر مناتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار پروفیسر راجہ افتخار احمد خان نے کرنل(ر) محمد اعظم خان گورنمنٹ انٹر سائینس کالج پنجیڑی میں 27 اکتوبر 2022 کے حوالے سے منعقدہ ایک تقریب میں خطاب کرتے ہوئے کہا اس تقریب کا باقاعدہ آغاز تلاوت قرآن پاک سے عزیز حسین سال اول نے کیا جب کہ نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو گلہائے عقیدت ارسلان صغیر سال اول نے پیش کیے ۔ پروفیسر منور حسین نے نظامت کے فرائض احسن طریقے سے ادا کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر پاکستان کا جزو لاینفک ہے اور انشاء اللہ آزادی کشمیریوں کا حقدار ہے اس تقریب میں پروفیسر صدیق انجم، پروفیسر ظہیر طاہر، پروفیسر منور حسین، پروفیسر ظاہر الرحمان، پروفیسر کاشف سلیم،پروفیسر شہزاد اسلم، پروفیسر محمد اویس، پروفیسر محمود اظہر، سینئر معلمین خادم حسین، فیصل نزیر، حبیب الرحمٰن،ربنواز، محمد ظہیر ناصر، کلرک صاحبان محمد نعیم، حبیب الرحمٰن، لیب اسسٹنس محمد الیاس ہاشمی، وحید احمد خان، ہمایوں نصیر، نعمان علی اور درجہ چہارم کے ملازمین نے شرکت کی۔
#bhimberazadkashmir #azadkashmir #panjeri #blackday #
Ещё видео!