دنیا کے مختلف ممالک کی طرح اب پاکستان میں بھی نوول کورونا وائرس کی وبا کو روکنے کے لیے ویکسین مہم کا آغاز ہوچکا ہے۔
یہ دنیا کی پہلی وبا ہے جس کی روک تھام کے لیے تیز ترین بنیادوں پر ویکسین تیار ہوئی اور اب تک دنیا بھر میں لاکھوں افراد کو ویکسین فراہم بھی کی جاچکی ہے۔
ویکسین سپلائی محدود ہونے کے نتیجے میں ہر ایک تک اس کی فراہمی میں کافی عرصہ لگ سکتا ہے اور اکثر ویکسین کو 2 خوراکوں میں لگایا جارہا ہے
مگر کیا ویکسین ملنے کے بعد کسی فرد کو فیس ماسک یا دیگر احتیاطی تدابیر کی ضرورت نہیں رہے گی؟
اس بارے میں امریکا کے نیشنل انسٹیٹوٹ آف الرجی اینڈ انفیکشیز ڈیزیز کے ڈائریکٹر ڈاکٹر انتھونی فاؤچی نے اپنی رائے ظاہر کی ہے۔
انہوں نے وضاحت کی کہ ویکسینیشن کے بعد بھی فیس ماسک کا استعمال ضروری کیوں ہوگا
Ещё видео!