طیارے کے گیئر باکس میں | Kabul Airport Incident Update
انسانی باقیات کا خولناک انکشاف
افغانستان میں افغان طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے اعلان کیا ہے کہ افغانستان میں جاری جنگ ختم ہوگئی ہے۔ مگر نامعلوم مقام سے ایک پیغام میں صدر اشرف غنی کے نائب امرللہ صالح نے کہا ہے کہ ’جنگ ابھی ختم نہیں ہوئی۔‘
طالبان کے کابل میں داخل ہونے اور افغان صدر کے ملک چھوڑ جانے کے بعد وہاں افراتفری کے مناظر ہیں اور ہزاروں لوگ افغانستان چھوڑنے کے لیے بھاگ رہے ہیں لیکن محبوبہ سراج بھاگنے والوں میں شامل نہیں بلکہ وہ طالبان کے ساتھ مل کر خواتین کے لیے کام کرنا چاہتی ہیں۔
افغانستان میں طالبان کے قبضے کے دوران کئی شہروں کی جیلوں سے قیدیوں کو آزاد کیا گیا اور اطلاعات کے مطابق اب تک ہزارں کی تعداد میں قیدیوں کو رہا کیا جا چکا ہے، جن میں داعش، القاعدہ، تحریک طالبان پاکستان اور دیگر شدت پسند تنظیموں کے عہدیدار اور کارکن بھی شامل ہیں۔
برطانوی پارلیمان میں افغانستان کے معاملے پر طویل اجلاس جاری ہے۔ اسی دوران افغانستان میں شراکتِ اقتدار کے لیے انس حقانی نے حامد کرزئی، عبداللہ عبداللہ اور گلبدین حکمتِ یار سے ملاقاتیں کی ہیں۔
افغانستان کا کنٹرول سنبھالنے کے بعد طالبان نے اپنی پہلی نیوز کانفرنس میں کئی موضوعات پر بیانات دیے ہیں۔ بی بی سی کے ویڈیو جرنلسٹ ملک مدثر بھی اس پریس کانفرنس میں شریک تھے اور انھوں نے ہمیں اس کا آنکھوں دیکھا حال بتایا ہے۔
امریکہ کے خفیہ ادارے کا کہنا تھا کہ افغانستان میں اشرف غنی کی حکومت تین ماہ میں گر جائے گی لیکن طالبان نے اندازے سے کہیں زیادہ تیزی سے ملک پر اپنا کنٹرول کرلیا۔ کیا واقعی اشرف غنی طالبان کی اس پیش و رفت سے بالکل انجان تھے؟
#breakingnews
#Afghanistanairportaccident
#KabulnewsUrdu
#Pakistannews
#Urdunews
#ImranKhan
#popupnews
Ещё видео!