کوئٹہ، اسکول کی حالت بہتر ہونے پر بچےخوش
آج دنیا بھر میں اساتذہ کا عالمی دن منایا جا رہا ہے، ملک کے پسماندہ صوبے بلوچستان کے سرکاری اسکول کے ہیڈ ماسٹر عبدالستارملک کے دیگر اسکولوں کی انتظامیہ کے لئے مثال بن چکے ہیں۔
سہولیات کا رونا رو کر تو ہر کوئی اپنے فرائض سے جان چھڑا لیتا ہے لیکن کامیاب انسان وہی ہوتا ہے جو مشکل حالات کا ڈٹ کر مقابلہ کرے اور اپنے فرائض سرانجام دے،کوئٹہ کے سرکاری اسکول کے ہیڈ ماسٹر ملک بھر کے خستہ حال اسکولوں کی انتظامیہ کے لئے مثال بن گئے ہیں جن کی سخت کوششوں کے بعد اسکول کے بچے بنیادی سہولتوں سے فائدہ اٹھا رہے ہیں بلکہ اپنے استاد کی کوششوں پر انہیں سلام پیش کرتے ہیں۔
دو سال قبل کھنڈر کا مناظر پیش کرنے والا کوئٹہ کے علاقے کلی بنگلزئی کا اسکول آج بنیادی سہولیات سے آراستہ خوبصورت اور مضبوط عمارت میں تبدیل ہو گیا ہے،جہاں مستقبل کے معمار زمین پر بیٹھ کرتعلیم حاصل کرتے تھے آج وہی بچے ڈیسک پر بیٹھ خود اعتمادی اور پہلے سے زیادہ دلجوئی کے ساتھ حصول علم کا سفر جاری رکھے ہوئے ہیں۔
دو سال قبل ٹوٹے پھوٹے دو کمروں پر مشتمل اسکول کے ہیڈ ماسٹرنے ٹھیکدار کی کرپشن کے خلاف آواز اٹھائی اورسرکاری مدد نہ ملنے کے باوجود اسکول کی حالت کو ٹھیک کیا،صوبائی محتسب کی عدالت سے کیس جیت کر اسکول کی تعمیر و مرمت کرائی ،محکمہ تعلیم نے تو ننھے بچوں کے مستقبل پر توجہ نہ دی تاہم غیر سرکاری تنظیموں کی مدد سے اسکول میں بنیادی سہولیات فراہم کی گئیں۔
اس موقع پر ذرائع ابلاغ عامہ کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے ایک بچے نے کہا کہ میں اپنت استادوں کو سلام پیش کرتا ہوں ہم پہلے امین پر بیٹھ کر پڑھتے تھے اب کلاس میں بلیک بورڈبھی ہے اورہم ڈیسک پر بیٹھ کر پڑھتے ہیں۔
ایک بچے نصیب اللہ نے کہ ماری ٹیچر نے ہمارے لئے بہت کچھ کیا ہمارے لئے بلیک بورڈ ،پینسل وغیرہ لائے۔
اسکول کے ہیڈ ماسٹر نے ذرائع ابلاغ عامہ کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہ یہ بچے مستقبل کے معمار ہیں انکے لئے سہولیات کا ہونا بہت ضروری تھا۔
Ещё видео!