بھارت کا غیر سنجیدہ جارحانہ رویہ اور کشمیری عوام کی آواز دبانے کے لئے ان پر ظلم و جبر مسئلہ کشمیر کے پر امن حل کی راہ میں سب سے بڑی رکاؤٹ ہے،وزیراعلیٰ جام کمال خان
#کوئٹہ(بی پی وی نیوز)وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے کہا ہے کہ بھارت کا غیر سنجیدہ جارحانہ رویہ اور کشمیری عوام کی آواز دبانے کے لئے ان پر ظلم و جبر مسئلہ کشمیر کے پر امن حل کی راہ میں سب سے بڑی رکاؤٹ ہے مقبوضہ کشمیر میں ریاستی جبر 1947سے جاری ہے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے حوالے سے بیوٹمز میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا جس میں وائس چانسلر انجینئر فاروق احمد بازئی، فیکلیٹی کے اراکین اور طلبا ء نے شرکت کی، وزیراعلیٰ نے کہا کہ اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے سیکیورٹی کونسل کی قرار داد کے تحت کشمیری عوام حق خودارادیت کا اختیار رکھتے ہیں، مقبوضہ کشمیر میں 7لاکھ بھارتی افواج اور حالیہ 10ہزار کا اضافہ بھارتی ریاستی جبر کی علامت ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ ہم دولاکھ کشمیری شہداء کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں، کشمیر کی تحریک آزادی دنیا کے لئے ایک لازوال مثال ہے، یہ ایک منظم تحریک ہے، جس میں ہر کشمیری قربانی دینے کے لئے تیار بیٹھا ہے، وزیراعلیٰ نے کہا کہ تحریک میں تیزی کے ساتھ ساتھ بھارتی مظالم میں بھی اضافہ ہورہا ہے، انہوں نے کہاکہ وزیراعظم عمران خان کے کامیاب دورہ امریکہ اور کشمیر پر امریکی صدر کی ثالثی اور پیشکش سے بھارت بوکھلاہٹ کا شکار ہوگیا ہے اور اسے اندازہ ہوا ہے کہ مسئلہ کشمیر کو بین الاقوامی توجہ مل رہی ہے، انہو ں نے کہا کہ بھارت نے ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت آرٹیکل 370کے خاتمے کی منصوبہ بندی کی ہے تاکہ کشمیر کی خودمختارانہ حیثیت ختم کرتے ہوئے وہاں غیر کشمیریوں کو آباد کرکے کشمیریوں کو اقلیت میں تبدیل کیا جاسکے اور عالمی دباؤ پر اگر فیصلہ کرنا پڑے تو وہ آبادی کی بنیاد پر ہو،وزیراعلیٰ نے کہا کہ بھارتی مظالم کو سامنے لانے میں سوشل میڈیا کا بڑا اہم کردار ہے، اب بھارت زیادہ دیر حقائق کو چھپا نہیں سکتا، انہوں نے کہا کہ اگر روس اور امریکہ کے تعلقات بہتر ہوسکتے ہیں اور جنوبی اور شمالی کوریا میں بات چیت ہوسکتی ہے تو مسئلہ کشمیر بھی حل ہوسکتا ہے، انہوں نے کہا کہ بھارت خطے میں جارحیت میں اضافہ چاہتا ہے جبکہ پاکستان تحمل اور بردباری سے دنیا کی حمایت حاصل کرنا چاہتاہے، انہوں نے کہا کہ جموں وکشمیر میں صورتحال مزید خرابی کی جانب جارہی ہے، اس صورتحال میں کشمیریوں کو یکجہتی کی ضرورت ہے، بلوچستان سے یکجہتی کا پیغام جائے گا تو کشمیری تحریک کو تقویت ملے گی، یہ ہماری اخلاقی ذمہ داری ہے کہ سوشل میڈیا اور تمام ذرائع استعمال کرتے ہوئے مظلوم کشمیریوں کی آواز دنیا تک پہنچائیں۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں اب تک دولاکھ سے زائد کشمیری مسلمانوں کو شہید کیا گیا ہے، سینکڑوں کشمیری خواتین کی بھارتی افواج کی طرف سے عصمت دری کی گئی، بھارتی افواج نے نہتے کشمیریوں پرعالمی جنگی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے پیلٹ گنز برسائے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ بھارتی افواج سنگین انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں ملوث ہیں اور بھارتی حکومت کی جانب سے بھارتی آئین کے آرٹیکل 370کے خاتمے سے ہندو انتہاپسندی کا مکروہ چہرہ سامنے آ گیا، وزیراعلیٰ نے کہا کہ کشمیری رہنماؤں کی نظر بندی اور حراست کا مقصد بھارت کے کالے قوانین اور مظالم کاتحفظ ہے،کشمیر کی خود مختار حیثیت کا خاتمہ کشمیریوں کے حقوق پر ڈاکہ ڈالنے کے متر ادف ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ نہتے کشمیروں پرکلسٹر بم سے حملے جینوا کنونشن کی خلاف ورزی ہیں،عالمی برادری کشمیری عوام پر بھارتی افواج کے مظالم کو روکنے کیلئے اپنا کردار ادا کر ے،انہوں نے کہا کہ پاکستان کشمیریوں کی حق خود ارادیت کی بھرپور تائید کرتا ہے،اقوام متحدہ کے تحت کشمیر متنازع خطہ ہے،وزیراعلیٰ نے کہا پاکستانی قوم اس مشکل گھڑی میں کشمیری عوام کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑی ہے،بھارتی ریاستی جبر کے خلاف بلوچستان بھر میں کشمیری عوام کے ساتھ آج خصوصی اظہار یکجہتی کا دن منایا جارہا ہے تاکہ مظلوم کشمیری عوام کی آواز دنیا تک پہنچ سکے۔
Ещё видео!