پنجاب فرانزک سائنس ایجنسی (پی ایف ایس اے) کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر محمد اشرف طاہر نے بی بی سی کو بتایا کہ موٹروے ریپ کیس ایک مشکل کیس تھا لیکن خوش قسمتی سے ان کے ڈیٹا بیس میں سنہ 2013 سے اس کیس کے مرکزی ملزم کا پروفائل موجود تھا۔
انھوں نے کہا کہ پروفائل کی موجودگی سے مرکزی ملزم کی جلد شناخت ممکن ہو پائی اور پولیس اور قانون نافذ کرنے والے ادار ے ملزمان تک جلد پہنچنے میں کامیاب ہوئے۔
ریپ اور جنسی تشدد کے کیسر میں ڈی ان اے کی مدد کس طرح لی جاتی ہے اور یہ کتنا اہم ہوتا ہے؟ تفصیلات کے لیے دیکھیں یہ پنجاب فرانزک سائنس ایجنسیی کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر محمد اشرف طاہر کا صحافی شاہد اسلم کے ساتھ یہ خصوصی انٹرویو۔
ویڈیو ایڈیٹنگ: فرقان الٰہی
#MotorwayRape #Lahore #DNA
CLICK HERE to subscribe to BBC Urdu :
[ Ссылка ]
Ещё видео!