The reality of true success || حقیقی کامیابی کی حقیقت اور نجاح و فلاح کا فرق||مفتی تقی عثمانی صاحب
*حقیقی کامیابی کی حقیقت اور نجاح و فلاح کا فرق*
بیان اصلاحی مجلس
*شیخ الاسلام حضرت مولانا مفتی محمد تقی عثمانی صاحب مدظلہ*
مورخہ 06 رجب 1444ھ
بروز اتوار بمطابق 29 جنوری 2023ء
حضرت والا مدظلہم گذشتہ تین ہفتوں سے مناجاتِ مقبول کی مسنون دعا:
اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُكَ صِحَّةً فِي إِيمَانٍ ، وَإِيمَانًا فِي خُلُقٍ حَسَنٍ، *وَنَجَاحًا يَتْبَعُهُ فَلَاحٌ* ، وَرَحْمَةً مِنْكَ وَعَافِيَةً ، وَمَغْفِرَةً مِنْكَ وَرِضْوَانًا "
کی تشریح فرما رہے ہیں اور آج کی مجلس میں نمایاں جزو *وَنَجَاحًا يَتْبَعُهُ فَلَاحٌ* یعنی ایسی کامیابی جو خوشحالی اور خوش انجامی کا مرکب ہو،‘‘ وہ عطا فرما دیجیے۔
--------
آج کی مجلس بھی ہمیشہ کی طرح علم و معرفت سے بھرپور مجلس تھی جس میں حضرت والا نے دعا کے سابقہ اجزاء کی تشریح کا اعادہ فرماتے ہوئے:
*الف.* 🔵...دنیاوی علوم کی حقیقت، آخرت کی تیاری کی فکر، صحیح ایمان کی حقیقت،، اور اخلاق کو خراب کرنے والی چیزوں کا تذکرہ فرمانے کے بعد، حسنِ اخلاق کے حصول کا طریقہ بیان کرتے ہوئے اتباعِ سنت پر زور دیا اور بیان میں اس بات کی دو مرتبہ تلقین فرمائی کہ گھروں میں سنت کی تعلیم کو عام کیا جائے،سنے کا اپنا نور ہے،اس کی برکت سے ہدایت نصیب ہوگی۔
*ب.*🔵...حضرت والا مدظلہم نے فرمایا کہ اخلاق کی درستگی مجاہدے سے ہوتی ہے اور اس حوالے سے حضرت نظام الدین بلخیؒ کا واقعہ سنایا کہ انہوں نے کس طرح اپنے شیخ حضرت شاہ عبدالقدوس گنگوہی ؒ کے صاحبزادے کو مجاہدوں سے گزارا اور اسی طرح حضرت گنگوہیؒ کا واقعہ بھی تفصیل سے سنایا کہ حضرت حاجی صاحب نے کس طرح ان کی تربیت فرمائی اور اس کا کیا اثر ظاہر ہوا۔ حضرت والا نے فرمایا کہ اصلاح کا سب سے بہترین راستہ اپنے اوپر زبردستی کرنا ہے۔
*ج.*🔵...اس کے بعد اس دعا کے اگلے جملے: *وَنَجَاحًا يَتْبَعُهُ فَلَاحٌ* کی ایسی دلآویز و دلنشیں تشریح فرمائی کہ ایمان تازہ ہوگیا۔ حضرت والا نے نجاح اور فلاح کے فرق پر تفصیل سے بات کی اور دعا کے الفاظ میں معرفانہ پوشیدہ نکات بیان فرمائے۔
نجاح اور فلاح میں کیا فرق ہے؟ اور صرف نجاح یعنی کامیابی کی دعا مانگنے کے بجائے ساتھ ساتھ فلاح کی دعا بھی کیوں مانگنی چاہیے؟ نجاح اور فلاح میں کیا نسبت ہے؟ فلاح کا ترجمہ کسی ایک لفظ سے کیوں کر ممکن نہیں؟ حضرت والا کو قرآنِ کریم کا ترجمہ کرتے وقت اس لفظ کے ترجمہ میں کیا دشواری پیش آئی؟قرآنِ کریم میں نجاح کے بجائے فلاح کا لفظ کیوں استعمال کیا گیا ہے؟
اگر ان ساری باتوں کا جواب آپ کو یہاں بتا دیا جائے تو آپ بیان سننے سے محروم ہوجائیں گے۔
لہذا بیان سماعت کیجیے اور بندہ کو اپنی دعاؤں میں یاد رکھیے۔
جزاکم اللہ.
Ещё видео!