@rahimaliashru #egoistheenemy #ego
کیا آپ اپنی "انّا" Ego سے واقف ہیں؟
کہیں آپ کی رکاوٹ آپکی "انّا" Ego تو نہیں ہے؟
کیا آپ جانتے ہیں آپکی "انّا" آپکا سب سے بڑا دشمن ہے؟
اگر آپ ان سوالات کے جوابات جاننا چاہتے ہیں تو پھر یہ ویڈیو آپکے لیے ہے.
آپ مانیں یا نہ مانیں لیکن یہ حقیقت ہے کہ زندگی میں ہم سب نے کبھی نہ کبھی انّا (ایگو) Ego کا سامنا کیا ہے. ہم اکثر اس سے لڑتے رہتے ہیں لیکن ہمیں اندازہ نہیں ہوتا. کبھی اپنے فیصلوں میں، کبھی اپنے تعلقات میں، اور کبھی اپنے کام یا معاشرتی زندگی میں۔
ہمیں اندازہ نہیں ہوتا کہ یہ کتنی اہم ہے. ایگو کی سب سے اہم بات یہ ہے کہ یہ ہمیں وہ کچھ بننے کی کوشش کرنے پر مجبور کرتی ہے جو ہم نہیں ہیں۔ یہ ہمیں یہ یقین دلانے کی کوشش کرتی ہے کہ ہم ہمیشہ درست ہیں، ہمارے فیصلے بے خطا ہیں اور ہمارے خیالات ہی اصل حقیقت ہیں۔ لیکن ایگو کی یہ غلط فہمی ہمیں گمراہ کر دیتی ہے اور ہم اپنے آپ کو اور اپنی زندگی کو نقصان پہنچانے لگتے ہیں۔
ایگو دراصل ہماری ذہنی اور جذباتی حالت کا ایک حصہ ہے جو خودی، عزت نفس اور خود اعتمادی سے جڑا ہوتا ہے۔ یہ ہمیں اپنی اہمیت کا احساس دلاتی ہے اور ہمیں اس بات کا یقین دلاتی ہے کہ ہم سب سے بہتر ہیں۔ کبھی کبھار یہ اتنی زیادہ خود اعتمادی دے دیتی ہے کہ ہم اپنے آپ کو دوسروں سے اوپر سمجھنے لگتے ہیں۔ اس کی سب سے بڑی خصوصیت یہ ہے کہ یہ ہمیں حقیقت سے دور کر دیتی ہے۔ ہم اپنے آپ کو اتنا اہم سمجھنے لگتے ہیں کہ ہم دوسروں کی ضرورت کو نظرانداز کر دیتے ہیں اور غلط فیصلے کرنے لگتے ہیں۔ ایگو ہمیں یہ نہیں سکھاتی کہ حقیقی کامیابی تو تواضع سیکھنے اور محنت میں چھپی ہوتی ہے۔ سادہ الفاظ میں یہ کہ یہ اکثر ہمیں اندھا کردیتی یے. ہوتا کچھ یوں ہے کہ کبھی کبھار ہم تھوڑی بہت معلومات حاصل کر لیتے ہیں—مثلاً انٹرنیٹ پر کوئی آرٹیکل پڑھ لیا یا ایک کتاب کا خلاصہ سمجھ لیا—اور فوراً اپنے آپ کو ماہر سمجھنے لگتے ہیں۔ یہ بہت محدود علم ہوتا ہے جو ہمیں یہ گمان دلاتا ہے کہ ہم سب کچھ جانتے ہیں۔ اور یہیں آتی ہے ہماری انّا یا ایگو جو اس بات کو یقینی بناتی ہے کہ ہم اس محدود علم کو اپنی طاقت کے طور پر دیکھیں اور اس پر بھروسہ کر کے فیصلے کریں۔ یہی غلط فہمی ہمیں سچائی سے دور کر دیتی ہے اور ہمیں اس بات کا احساس نہیں ہونے دیتی کہ ہم جتنا سمجھتے ہیں، اس سے کہیں زیادہ ہمیں سیکھنا اور جاننا باقی ہے۔ یہی ایگو کا فریب ہے۔ یہ ہمیں زیادہ سیکھنے سے روک کر ہمیں خطرے میں ڈالتی ہے۔ ایگو کی ایک اور بڑی خصوصیت یہ ہے کہ یہ ہمارے فیصلوں کو متاثر کرتی ہے، خاص طور پر جب ہمیں اپنی اہمیت کو ثابت کرنے کی ضرورت ہوتی ہے۔ ایگو ہمیں فوری طور پر فیصلے کرنے کی ترغیب دیتی ہے کیونکہ ہم سمجھتے ہیں کہ ہمارا فیصلہ ہمیشہ درست ہوتا ہے۔ ہم اپنی پوزیشن اور اجتماعی حیثیت کے بارے میں زیادہ فکر کرتے ہیں، بجائے اس کے کہ ہم اپنے علم اور مہارت کو بڑھائیں۔ جب ہم اپنے آپ کو زیادہ اہم سمجھنے لگتے ہیں، تو ہم دوسروں کو کم اہم سمجھنا شروع کر دیتے ہیں اور اس کے نتیجے میں، ہمیں دوسروں کی طاقت یا مدد کی ضرورت کم لگتی ہے۔ ایگو ہمیں خود پر اتنا بھروسہ دلانے کی کوشش کرتا ہے کہ ہم اس حقیقت کو نظرانداز کر دیتے ہیں کہ ہمیں ہمیشہ سیکھتے رہنا چاہیے۔
ایگو کا اثر صرف ہم پر نہیں ہوتا، بلکہ ہمارے ارد گرد کے لوگوں پر بھی ہوتا ہے۔ ہم میں سے بہت لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ دوسروں کو ضرورت مند بنانے سے ہم خود کو اہم ثابت کر سکتے ہیں۔ جب لوگ ہم پر انحصار کرتے ہیں، تو ہمیں اپنی طاقت کا احساس ہوتا ہے، لیکن یہ طاقت دراصل ایک خود ساختہ قید ہوتی ہے۔ ایگو کی طاقت کو بڑھا کر ہم اپنے آپ کو اس میں جکڑ لیتے ہیں، اور پھر ہمیں یہی لگتا ہے کہ ہم خود ہی سب کچھ ہیں، اور ہمیں دوسروں کی مدد کی ضرورت نہیں۔ یہ وہ لمحہ ہوتا ہے جب ایگو ہمیں اپنی حقیقت سے دور کر دیتی ہے۔ ہم دوسروں سے اپنی اہمیت کو ثابت کرنے کے لیے غیر ضروری فیصلے کرتے ہیں، جو ہمارے لیے اور ہمارے تعلقات کے لیے نقصان دہ ہو سکتے ہیں۔ ہم یہ نہیں دیکھ پاتے کہ اس فریب سے ہم خود کو اور اپنے تعلقات کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔ ہم میں سے اکثر لوگ زندگی میں اپنے طویل مدتی مقاصد کے لیے کام کرتے ہیں، لیکن ایگو ہمیں اس بات کا احساس نہیں ہونے دیتی کہ ہمارے چھوٹے فیصلے کس طرح ہماری بڑی زندگی کی سمت کو بدل سکتے ہیں۔ ایگو کی وجہ سے ہم اپنے آپ کو وہ دکھانے کی کوشش کرتے ہیں جو ہم نہیں ہیں، اور ہم اپنے طویل مدتی مقاصد سے دور ہو جاتے ہیں۔
ایگو ہمیں کبھی نہیں بتاتی کہ کامیابی کی اصل تعریف کیا ہے۔ ہم صرف اس بات کا پیچھا کرتے ہیں کہ دنیا ہمیں کیسے دیکھتی ہے، بجائے اس کے کہ ہم اپنے مقصد کو حقیقت میں حاصل کرنے کی کوشش کریں۔ ایگو ہمیں دکھاوا کرنے پر مجبور کرتی ہے، لیکن حقیقت میں یہ ہمیں ہمارے اصل مقصد سے دور لے جا رہی ہوتی ہے۔
اگر ہم ایگو کو قابو میں رکھیں، تو ہم اپنی زندگی کے سفر میں زیادہ کامیابی حاصل کر سکتے ہیں۔ ایگو کا کنٹرول کرنا اس لیے ضروری ہے کیونکہ زندگی میں کامیابی کی تعریف خود کو بہتر بنانے میں ہے، نہ کہ دوسروں سے اپنے آپ کو بہتر ثابت کرنے میں۔ ایگو کو سمجھنا اور اس پر قابو پانا ہمیں اپنی زندگی کے فیصلوں میں خود کی حقیقت سے جڑنے میں مدد دیتا ہے، جس سے ہم اپنی کامیابی اور سکون کی طرف بڑھتے ہیں۔ آخر میں یہ سمجھ لیں کہ ایگو ایک طاقتور قوت ہے جو ہماری زندگی کو متاثر کرتی ہے۔ اگر ہم اس کے اثرات کو سمجھ کر اس پر قابو پائیں، تو ہم اپنی زندگی کے حقیقی مقاصد تک پہنچ سکتے ہیں۔ایگو کے متعلق کچھ اہم الفاظ یہ ہیں:
1. خودی (Self)
2. عزت نفس (Self-esteem)
3. خود اعتمادی (Self-confidence)
4. خود غرضی (Selfishness)
5. تکبر (Pride)
6. غرور (Arrogance)
7. خود پرستی (Egotism)
8. خود محوری (Self-centeredness)
یہ الفاظ ایگو کے مختلف پہلوؤں کو ظاہر کرتے ہیں اور ہمیں اس کی مختلف شکلیوں کو سمجھنے میں مدد کرتے ہیں۔
Ещё видео!