قصوروار اور ظالم کون؟ قادیانی یا ہم؟
موجودہ حالات کے تناظر میں یہ انتہائی اہم بیان ہے۔ اسے لازمی طور پر اپنے حلقۂ احباب میں عام کریں۔
شیخ الاسلام حضرت مولانامفتی محمد تقی عثمانی صاحب دامت برکاتہم سالانہ ختمِ بنوت کانفرنس برمنگھم میں مورخہ 7 جولائی 2019 کو ’’عقیدۂ ختمِ نبوت کی اہمیت و ضرورت اور مرزا غلام احمد قادیانی کی زبان درازیاں‘‘ کے موضوع بصیرت افروز اور فکر انگیز خطاب فرمایا۔اس خطاب کی ابتداء میں حضرت نے فرمایا:
آج کے ماحول میں خاص طور پر یاد رکھنی چاہئے، بسا اوقات ہم لوگ اس سے غافل رہتے ہیں یا اس بات کی طرف توجہ نہیں دیتے کہ آج وہ لوگ جو ایک جھوٹی نبوت کے متبع اور پیروئے کار ہیں، وہ دنیا کے سامنے اپنے آپ کو مظلوم بنا کے پیش کر رہے ہیں، خاص طور سے مغربی ممالک میں، ’’ہمارے ساتھ ظلم ہوا ہے، ہمیں مسلمان تسلیم کرنے سے انکار کردیا گیا ہے، ہمیں غیر مسلم قراردے دیا گیا ہے۔ ہم تو اللہ کو مناتے ہیں،ہم رسول اللہ کو تسلیم کرتے ہیں، ہم آخرت پر ایمان رکھتے ہین، ہم روزے رکھتے ہیں۔‘‘ اور یہ بات ناواقف لوگوں کو بسا اوقات اپیل کر جاتی ہے کہ ہمیں تو کوئی خاص فرق نظر نہیں آرہا۔
یہ سب باتیں لوگوں کو گمراہ کرنے کیلئے اور لوگوں کو مغالطہ دینے کیلئے یہ باتیں کہی جاتی ہیں اور بسا اوقات جو لوگ حقیقت سے ناواقف ہیں، ان کے دل میں اتر بھی جاتی ہیں، بات یہ نہیں ہے کہ ہم نے ان کو اسلام سے نکالا، انہوں نے خود اپنی کتابوں کے کے ذریعے، اپنی تالیفات کے ذریعے ، اپنے مقالوں کے ذریعے، اپنی تقریروں کے ذریعے پوری امتِ مسلمہ کو اسلام سے نکالا۔
انہوں نے کہا کہ جو شخص مرزا غلام احمد قادیانی کی نبوت پر ایمان نہیں رکھتا، وہ نہ صرف یہ کہ مسلمان نہیں، نہ صرف یہ کہ وہ کافر ہے، بلکہ کنجریوں کی اولاد ہے۔ تو بتائیے ظلم کس کی طرف سے ہوا؟...
مرزا غلام احمد قادیانی نے جب دعوٰی کیا تو اس کا منطقی نتیجہ یہ کہ جو اس کو نہ مانے اس کو کافر قرار دو، تو کافر اس نے قرار دیا۔
وہ قوم جس کا پیشوا آنے کے بعد ، اربوں مسلمانوں پر کفر کا فتوٰی لگاتا ہے، کہتا ہے یہ سب اسلام سے خارج ہیں، یہ کافر ہیں، تو بتائیے کافر کس نے قرار دیا؟‘‘
-----------
یہ بیان دو ہفتے قبل کا ہے، لیکن حضرت کی گفتگو کے عین مطابق چند روز قبل قادیانیوں نے امریکی صدر کے سامنے اپنی مظلومیت کا جھوٹا پروپگنڈا پیٹتے ہوئے خود کو مظلوم بنا کر پیش کیا۔ موجودہ حالات کے تناظر میں یہ بیان انتہائی اہم ہے اور اسے ہر مسلمان کو سننا چاہیے۔
طالبِ دعا: ابومعاذ راشدحسین
Ещё видео!