#امپورٹڈ_حکومت_نامنظور۔
قیوم نظامی کا عمران خان کے نام کھلا خط
خوش آئند بات ہے کہ آپ ساڑھے تین سال حکومت کے پل صراط پر چلنے کے بعد بھی تازہ دم ہیں اور آپ نے وزیراعظم کے منصب سے علیحدہ ہوتے ہی اپوزیشن کے لیڈر کا کردار شروع کر دیا ہے۔ ماشاء اللہ آپ کا جنون بے مثال ہے۔ سیاسی بصیرت کا تقاضا تو یہ تھا کہ آپ وقفہ لیتے خود احتسابی کرتے اور اپنی غلطیوں کا جائزہ لینے کے بعد نئے سیاسی سفر کا آغاز کرتے۔ آپ نے 2018ء کی انتخابی مہم کے دوران عوام سے کچھ بنیادی نوعیت کے وعدے کیے تھے ۔ آپ کو جائزہ لینا چاہیے کہ آپ کتنے وعدے پورے کر سکے اور جو نہیں کر سکے ان کی وجوہات کیا تھیں۔ آپ کے بیانات ریکارڈ پر موجود ہیں کہ مافیاز آپ کے راستے میں رکاوٹ بنے رہے۔ بیوروکریسی اور عدالتوں نے آپ سے تعاون نہیں کیا۔ پاکستان کے عوام سے آپ کا بنیادی اور تحریکی وعدہ یہ تھا کہ آپ کرپشن کا خاتمہ کریں گے اور کڑا احتساب کر کے کرپٹ افراد سے لوٹی ہوئی دولت واپس لیں گے۔ آپ یہ وعدہ بھی پورا نہ کر سکے۔ آپ کرپشن کے شک پر اپنی ٹیم کے ساتھیوں کو فارغ بھی کرتے رہے مگر کرپشن تسلسل کے ساتھ جاری رہی۔ آپ نے جن لوگوں کا کڑا احتساب کرنا تھا آج وہ ایک بار پھر اقتدار پر قابض ہو چکے ہیں کیا آپ اس کی ذمہ داری قبول کریں گے اور عوام کو اعتماد میں لیں گے۔
آپ نے عوام کو فوری اور سستا انصاف فراہم کرنے کے لیے کوئی ایک بھی ٹھوس قدم نہیں اٹھایا۔ آپ نے ریاست کو قرضوں کی زنجیروں سے آزاد کرانے کا وعدہ کیا تھا مگر حقیقت یہ ہے کہ آپ کی حکومت نے قرضے لینے کا نیا ریکارڈ قائم کیا۔ آپ کے دور میں کروڑوں لوگ غربت کی لکیر سے نیچے چلے گئے اور بے روزگاری میں اضافہ ہوا۔ آپ میرٹ اور خودمختاری کی بنیاد پر
پولیس کی تشکیل نو میں ناکام رہے۔ آپ کے دور اقتدار میں جرائم کی شرح میں اضافہ ہوا ڈاکٹر عشرت حسین کی سربراہی میں ٹاسک فورس نے بیوروکریسی اور اداروں کی اصلاحات کے لیے پیکیج تیار کیا جس کی کابینہ نے منظوری بھی دی مگر آپ ان پر عمل درآمد میں قاصر رہے۔ آپ کے دور میں اشیائے خوردونوش اور بجلی گیس پٹرول کی قیمتوں میں بے تحاشا اضافہ ہوا اور عوام کے لیے عزت اور وقار کے ساتھ زندگی گزارنا مشکل ہو گیا۔ آپ وزیراعظم ہاؤس کو یونیورسٹی اور گورنر ہاؤس کو چلڈرن پارک بنانے میں بھی ناکام رہے۔
بلاشک آپ نے کورونا وائرس کا مقابلہ قابل ستائش حکمت عملی سے کیا۔ احساس پروگرام اور صحت کارڈ کسان کارڈ سے غریب عوام کی دادرسی بھی کی۔ آپ نے پاکستان کی آزاد اور خود مختار خارجہ پالیسی کے لیے دلیرانہ فیصلے کیے اور اسلاموفوبیا کا مقابلہ کیا۔ آپ نے تحریک انصاف کی حکومت کے خاتمے کے لیے بیرونی مداخلت کے کارڈ کو بڑی مہارت سے استعمال کیا جس کی وجہ سے عوام میں آپ کے لیے ہمدردی کی لہر بھی پیدا ہوئی جو عارضی ثابت ہوگی اور آپ کی حکومت کو آپ کی کارکردگی کی بنیاد پر ہی جانچا جائے گا۔ آپ ایک بار پھر قسمت آزمائی کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں اور سمجھتے ہیں کہ عوام آپ کو پہلے سے زیادہ ووٹ دیں گے۔ انتخابی میدان میں کودنے سے پہلے آپ کو اس سوال کا جواب دینا ہوگا کہ جب آپ موجودہ انتخابی سیاسی نظام میں ایک بار ناکام ہو چکے ہیں اسی نظام میں رہتے ہوئے آپ دوبارہ کیسے کامیاب ہوں گے؟
آپ نے جب چینی آٹا اور کھاد کی قیمتوں کو کنٹرول کرنے کی کوشش کی مافیاز آپ کے سامنے کھڑے ہوگئے۔ اگر آپ بامعنی بامقصد تبدیلی اور نئے پاکستان کی سوچ میں مخلص ہیں تو آپ کو حکمرانی کے تجربات اور مشاہدات سے سبق سیکھتے ہوئے انتخابی سیاست کی بجائے انقلابی سیاست کی جانب آجانا چاہیے اور کھوکھلے ساتھ نعروں اور الزام تراشیوں کی بجائے نوجوانوں کے سیاسی شعور کو بیدار کرنا چاہیے۔ آپ جسمانی اور دماغی طور پر صحت مند ہیں۔ پاکستان کے نوجوانوں کی طاقت آپ کے ساتھ ہے آپ ان کی طاقت کو ایک بار پھر ضائع کرنے کی بجائے اپنی جدوجہد کو نتیجہ خیز بنانے کے لیے عوام کے سامنے اعتراف کریں کہ سٹیٹس کو کی حامی قوتوں نے آپ کو ناکام کیا ہے لہٰذا دوبارہ اسی راستے پر چل کر آپ کامیاب نہیں ہو سکتے۔ آپ نے اگر آزادی کی تحریک چلانی ہے تو انگریزوں کے نظام سے آزادی کی تحریک کا آغاز کریں۔ پاکستان کے عوام کو ایک انقلابی ایجنڈا دیں اس ایجنڈے پر پوری قوم کو متحد کریں۔
نئے پاکستان کے لیے لازم ہے کہ پاکستان میں متناسب نمائندگی کے اصول پر انتخابات کرائے جائیں تاکہ بکاؤ ایلیکٹیبلز کو سیاسی نظام سے باہر نکالا جا سکے۔ امیدوارں کی اہلیت مقرر کی جائے ان کی سکروٹنی کے لیے غیر جانبدار کمشن قائم کیا جائے۔ وزیراعظم کا انتخاب براہِ راست کرایاجائے۔ وزیر اعظم قومی اسمبلی کو جوابدہ ہونے کی بجائے عوام کو جواب دے ہو تاکہ پاکستان کی سیاست سے ہارس ٹریڈنگ اور بلیک میلنگ کا سلسلہ ہمیشہ کے لیے ختم کیا جا سکے۔ مقامی حکومتوں کے انتخابات قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات کے ساتھ کرائے جائیں۔ مقامی حکومتوں کو بااختیار بنایا جائے۔ صوبوں کی تعداد میں اضافہ کیا جائے۔ کرپشن کے خاتمے کے لیے سزائے موت رکھی جائے۔ عدل و انصاف کا نظام تبدیل کیا جائے ججوں کا انتخاب میرٹ پر کرنے کے لیے جوڈیشل اپوائنٹمنٹ کمیشن تشکیل دیا جائے۔
آپ انقلابی ایجنڈا طے کرنے کے لیے تحریک انصاف کے کارکنوں کا آل پاکستان کنونشن منعقد کریں جس میں کا اللہ ہی حافظ ہے۔
محترم عمران خان 22 کروڑ عوام کے نام پر آپ سے اپیل کرتا ہوں کہ نوجوانوں کو بیدار اور باشعور کر کے پاکستان میں رائج انگریزوں کے سیاسی اور معاشی نظام بجائے انقلابی سیاست کی جانب ا ٓجائیں گے اور عوامی طاقت سے انقلاب برپا کر کے انقلابی ایجنڈے کو ریاست پر نافذ کریں گے۔ کیا آپ اپنے سینے پر ہاتھ رکھ کر عوام کو یہ گارنٹی دے سکتے ہیں کہ موجودہ نظام میں اگر آپ ایک بار پھر وزیراعظم منتخب ہو جائیں تو آپ انتخابی وعدے پورے کر سکیں گے۔۔۔
Imran khan
IKHAN
Latest imran khan
prime minister imran khan
shaur hy zindagi
pdm
Ещё видео!