تشریح: بظاہر حدیث کا مطلب یہ ہے کہ چونکہ اللہ تعالیٰ کا یہ حکم ہے کہ جس بندے کے ہاتھ سے کوئی ہدیہ تحفہ ، کوئی نعمت ملے یا وہ کسی طرح کا بھی احسان کرے تو اس کا شکریہ ادا کیا جائے اور اس کے لئے کلمہ خیر کہا جائے ، تو جس نے ایسا نہیں کیا اس نے خدا کی بھی ناشکری اور نافرمانی کی ۔ بعض شارحین نے اس حدیث کا یہ مطلب بھی بیان کیا ہے کہ جو احسان کرنے والے بندوں کا شکر گزار نہ ہو گا وہ ناشکری کی اس عادت کی وجہ سے اللہ کا بھی شکر گزار نہ ہو گا ۔
Ещё видео!