#breakingnews25
#breakingnews
#Yahyaafridi
#supremecourtofpakistan
جسٹس یحییٰ آفریدی نئے چیف جسٹس آف پاکستان نامزد
26آئینی ترمیم کی
خصوصی پارلیمانی کمیٹی نے دوتہائی اکثریت سے جسٹس یحییٰ آفریدی کو نیا چیف جسٹس آف پاکستان نامزد کر دیا ہے،پاکستان تحریک انصاف نے 12 رکنی پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس کا بائیکاٹ کردیا تھا تاہم باقی 9 ارکان میں سے 8 نے جسٹس یحییٰ کے حق میں ووٹ دیا، جے یو آئی کے سینیٹر کامران مرتضیٰ نے جسٹس یحییٰ کے حق میں ووٹ نہیں دیا . 26 ویں آئینی ترمیم کے بعد چیف جسٹس آف پاکستان کی تقرری کا طریقہ کارتبدیل ہو گیا ہے، جس کے مطابق خصوصی پارلیمانی کمیٹی نئے چیف جسٹس کے نام کواسپیکرقومی اسمبلی کے پاس بھیجے گی جہاں سے اسپیکر قومی اسمبلی صدرکوایڈوائس کے لیے نئے چیف جسٹس آف پاکستان کے نام کی سمری وزیراعظم پاکستان کو بھجیں گے، وزیراعظم پاکستان حتمی منظوری کے لیے صدرمملکت کوایڈوائس بھیجیں گے .
منگل کو اڑھائی گھنٹے تک جاری رہنے والے خصوصی پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس کے بعد وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ خصوصی پارلیمانی کمیٹی نے طویل مشاورت کے بعد جسٹس یحییٰ آفریدی کو سپریم کورٹ آف پاکستان کا نیا چیف جسٹس نامزد کردیا ہے . وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ پارلیمنٹ کی خصوصی کمیٹی کثرت رائے سے نئے چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی کے نام کے انتخاب کے فصیلے سے وزیراعظم کو آگاہ کرےگی . وزیر اعظم شہباز شریف نئے چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی تعیناتی کے لیے اپنی ایڈوائس صدر مملکت آصف علی زرداری کو تھوڑی دیر میں بجھوا دیں گے . انہوں نے کہا بتایا کہ صدر مملکت آصف علی زرداری وزیراعظم کی ایڈوائس کی توثیق کرتے ہوئے نئے چیف جسٹس کی تقرری کی حتمی منظوری دیں گے . انہوں نے بتایا کہ جسٹس یحییٰ کو چیف جسٹس آف پاکستان کے لیے دو تہائی اکثریت کے ساتھ نامزد کیا گیا ہے، تاہم 12 رکنی خصوصی پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں پاکستان تحریک انصاف کے 3 ارکان شریک نہیں ہوئے اس طرح کمیٹی کے 9 ارکان نے ووٹنگ میں حصہ لیا جن میں سے میڈیا رپورٹس کے مطابق جمعیت علمائے اسلام کے سینیٹر کامران مرتضیٰ نے جسٹس یحییٰ آفریدی کے حق میں ووٹ نہیں دیا . چیف جسٹس آف پاکستان کی تقرری کے لیے خصوصی پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس وقفے کے بعد شروع ہوگیا . وفاقی وزیراحسن اقبال نے دعویٰ کیا ہے کہ نئے چیف جسٹس کا نام ایک گھنٹے تک فائنل ہو جائے گا . وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ ہم نے پاکستان تحریک انصاف کے ارکان کو چیف جسٹس کی تقرری کے لیے مشاورت میں شامل کرنے کی حتی الامکان کوشش ہے، ہمیں دو تہائی اکثریت حاصل ہے اس لیے کمیٹی آج ہی چیف جسٹس آف پاکستان کے نام کا فیصلہ کرے گی . منگل کو پاکستان تحریک انصاف کے چیف جسٹس آف پاکستان کے تقرر کے لیے 26 ویں آئینی ترمیم کے ذریعے تشکیل دی گئی پارلیمانی خصوصی کمیٹی میں عدم شرکت پر پی ٹی آئی کے اراکین کو منوانے کی کوشش کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا کہ پہلے ہم نے اسپیکر کے ذریعے پی ٹی آئی کو اجلاس میں شرکت کی دعوت دی . انہوں نے کہا کہ بد قسمتی سے چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے شرکت سے معذرت کر لی ہے، کوئی بھی ممبراگرکمیٹی کا چیئرمین بن جائے تو وہ ووٹ کاسٹ نہیں کرسکتا، اس لیے ایڈیشنل سیکرٹری پارلیمان کی خصوصی کمیٹی کو چیئر کر رہے ہیں . احسن اقبال نے بتایا کہ کمیٹی کا کوئی بھی چیئرمین یا کنوینرنہیں ہے، کمیٹی قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کے ذریعے آج ہی چیف جسٹس آف پاکستان کا نیا نام وزارت پارلیمانی امور کو بجھوا دے گی . انہوں نے کہا کہ ہمیں دو تہائی اکثریت سے فیصلہ کرنا ہے، مطلوبہ تعداد پوری ہے، ہم نے پی ٹی آئی ارکان کو مشاورت میں شامل کرنے کی حتی الامکان کوشش کی لیکن وہ اجلاس میں شریک نہیں ہوئے اس لیے کمیٹی چیف جسٹس آف پاکستان کے نام کا آج ہی فیصلہ کرے گی . ادھر کمیٹی ارکان نے کہا کہ پی ٹی آئی کو اس عمل میں شامل نہیں ہونا تھا تو ارکان کے نام کمیٹی کے لیے کیوں دیے . یاد رہے کہ اس سے قبل سنی اتحاد کونسل کے 3 ارکان کی عدم شرکت کے باعث ساڑھے 8 بجے تک ملتوی کردیا گیا تھا، اس دوران سنی اتحاد کونسل کے ارکان کو کمیٹی کے اجلاس میں شریک کرنے کی سرتوڑ کو شش کی گئی . تاہم بیرسٹر گوہر خان نے اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق سے ملاقات میں انہیں واضح طور پرآگاہ کردیا کہ پارٹی نے اجلاس میں شریک نہ ہونے کا فیصلہ کیا ہے . چیف جسٹس آف پاکستان کی تقرری کے لیے پارلیمان کی خصوصی کمیٹی کے لیے نامزد پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کی حمایت یافتہ سنی اتحاد کونسل کے اراکین نے اجلاس میں شرکت سے صاف انکار کر دیا . منگل کو چیف جسٹس آف پاکستان کی تقرری کے لیے 26 ویں آئینی ترمیم کے ذریعے تشکیل پانے والی پارلیمان کی خصوصی کمیٹی میں پی ٹی آئی کی حمایت یافتہ سنی اتحاد کونسل کے 3 ارکان کو بھی شامل کیا گیا تھا، ان اراکین میں چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر خان، بیرسٹرعلی ظفر اور حامد رضا شامل تھے . سیاسی کمیٹی کا فیصلہ ہے اجلاس میں شریک نہیں ہو سکتے، بیرسٹر گوہر خان پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹرگوہر خان نے وی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ پی ٹی آئی خصوصی کمیٹی کے اجلاس میں شرکت نہیں کرے گی، یہ پی ٹی آئی کی سیاسی کمیٹی کا فیصلہہے کہ ہم شرکت نہیں کر سکتے . انہوں نے کہا کہ اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے مجھے بلایا، اس دوران احسن اقبال اور کامران مرتضیٰ بھی شریک تھے، مولانا فضل الرحمان کا بھی پیغام ملا ہے کہ ہم پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں شریک ہوں لیکن ہم نے سب سے معذرت کر لی ہے کہ سنی اتحاد کونسل کے اراکین اجلاس میں شریک نہیں ہوں گے . ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہمارا مؤقف واضح ہے کہ ہمارے لیے تمام جج صاحبان محترم ہیں تاہم آئین میں دی گئی )
Ещё видео!