#SubscribefarooqjalalofficialonYouTube
انسان کہلانے کا وہی شخص مستحق ہے جو دوسروں کے لیے دل میں درد رکھتا ہو دوسرے سے محبت کا سلوک رکھتا ہو۔ ان کی مصیبت میں مدد کرتا ہو۔ الغرض’’انسان وہ ہے جو دوسرے کے لیے جئے۔ اپنے لیے تو حیوان اور کیڑے مکوڑے بھی زندہ رہتے ہیں۔ انسان کو اشرف المخلوقات کا درجہ دیا گیا ہے، اسے تمام جانوروں سے افضل اور برتر مانا گیا ہے۔ یہ درجہ اور رتبہ اسے صرف اس حالت میں حاصل ہو سکتا ہے کہ وہ دوسروں کے غم میں شریک ہو۔ دوسروں کا مصیبت میں ہاتھ بٹائے۔ ان کی مدد اور خدمت کرے۔ خدمت اور ایثار کا جذبہ ہی انسان کو دوسرے سے افضل بناتا ہے۔
دنیا کے ہر مذہب می خدمت خلق پر زور دیا گیا ہے۔ اگر انسان کسی مظلوم یا دکھی کی مدد نہیں کرتا تو وہ جانور ہے بلکہ اس سے بھی گیا گزرا ہے۔ سماج میں خدمت خلق ہر انسان پر فرض ہے۔ خدمت کرنے والا یوں محسوس کرتا ہے کہ گویا اس نے اپنے کندھے سے فرض کا بھاری بوجھ اتارا ہے۔ دنیا میں نیک اعمال ایسے بیج ہیں جن کا پھل آخرت میں ملتا ہے۔ ریڈ کراس سوسائٹی خدمت خلق کے لیے ہی وجود میں آئی ہے۔ یہ بلالحاظ مذہب و ملت، ملک و قوم، رنگ نسل تمام ستم زدوں کی خدمت بجا لائی ہے۔ خدمت خلق کی کئی صورتیں ہیں۔ محتاجوں اور مسکینوں کو کھانا کھلانا، بیماروں کی تیمارداری کرنا، زخمیوں کی مرہم پٹی کرنا، گمراہوں کو راستہ بتانا، یتیموں کے سر پر ہاتھ رکھنا، ان پڑھ کو پڑھانا، کمزور کو جابر سے بچانا، حادثہ کے شکار کو ہسپتال پہنچانا۔ انسان کا اصلی مذہب ہی محبت اور خدمت خلق ہے۔ باقی سب کچھ ڈھونگ ہے۔ محض رسومات کی پابندی انسان کو اسان نہیں بناتی۔ درحقیقت انسان خدمت خلق سے فرشتے پر بھی سبقت لے جا سکتا ہے۔ البتہ قربانی اور زحمت کی ضرورتکسی شاعر نے کیا خوب کہا ہے۔
فرشتے سے بہتر ہے انسان بننا
مگر اس میں لگتی ہے محنت زیادہ
Ещё видео!