(ڈاکٹر سید احمر، کنسلٹنٹ سائیکائٹرسٹ، نیوزی لینڈ)
- اداسی کسی عزیز شخص یا چیز کے کھو جانے یا چلے جانے کا ایک نارمل ری ایکشن ہے جو ہر انسان کو کبھی نہ کبھی محسوس ہوتی ہے۔ یہ کوئی بیماری نہیں ہے۔ اس اداسی کا ڈپریشن کی بیماری سے یہ فرق واضح کرنے کے لئے کہ ڈپریشن محض چند لمحے کی اداسی نہیں بلکہ ایک سیریس بیماری ہے، سائیکائٹری میں اب بہت دفعہ میجر ڈپریشن (Major Depression) یا ڈپریسو ڈس آرڈر (Depressive Disorder) کی اصطلاح استعمال کی جاتی ہے۔
- اگر اداسی بہت شدید ہو جائے، دن کے اکثر وقت یا ہر وقت رہنے لگے، دو ہفتے سے زیادہ روزانہ چلتی رہے، اور اس کا اثر انسان کی زندگی کی کوالٹی پہ پڑنے لگے یا اس کی روز مرّہ کی کارکردگی خراب ہونے لگے، تو اس وقت امکان ہوتا ہے کہ اس شخص کو شاید ڈپریسو ڈس آرڈر کی بیماری ہو گئی ہو۔
- ریسرچ کے مطابق کسی بھی ملک میں دس سے بیس فیصد کے قریب افراد اپنی زندگی میں ڈپریشن کی بیماری کا شکار ہو سکتے ہیں۔
ڈپریشن کی نفسیاتی یا ذہنی علامات:
- دل ہر وقت یا اکثر وقت اداس رہنا
- جن کاموں، چیزوں میں پہلے مزا آتا تھا، اب مزا نہ آنا، خوشی محسوس نہ ہونا
- کسی کام پہ، پڑھنے میں، ٹی وی دیکھنے میں، توجّہ قائم رکھنے میں مشکل ہونے لگنا
- اپنے آپ کو پہلے کے مقابلے میں کمتر سمجھنے لگنا، دوسروں سے کمتر محسوس کرنا، خود اعتمادی میں کمی ہو جانا
- اپنے آپ کو بلا وجہ بہت زیادہ قصور وار سمجھنا، ان بری باتوں کے لئے اپنے آپ کو الزام دینا جس کا خود سے کوئی تعلّق ہی نہ ہو
- مستقبل سے مایوس ہو جانا کہ اب چیزیں خراب ہی ہوں گی، کبھی بہتر نہیں ہوں گی
- اس طرح کے خیالات آنا کہ زندگی اتنی تکلیف دہ ہے کہ اس سے تو مرنا ہی بہتر ہے، خود کشی کے خیالات آنا
ڈپریشن کی جسمانی علامات:
- کمزوری محسوس ہونا، ایسا لگنا کہ جیسے بدن میں طاقت ہی نہیں ہے
- نیند خراب ہو جانا، صبح سویرے آنکھ کھلنا اور اس وقت بہت زیادہ اداسی محسوس کرنا، نیند میں کمی بھی ہو سکتی ہے اور اضافہ بھی، لیکن ڈپریشن میں نیند کی خرابی کی خاص پہچان یہ ہے کہ انسان چاہے جتنا بھی سو لے اٹھ کے وہ اتنا ہی تھکا ہوا محسوس کرتا ہے جیسے کہ سویا ہی نہیں
- بھوک کی خرابی ہونا جس میں کمی بھی ہو سکتی اور زیادتی بھی، کھانے کی لذّت ختم ہو جانا
- سر، بدن، کمر، میں درد رہنا
اداسی کی شدّت کی علامات:
جیسا کہ میں نے پہلے عرض کیا تھا کہ ہر اداسی کو ڈپریشن نہیں کہتے۔ ڈپریشن کی بیماری کی تشخیص کے لئے ضروری ہے کہ ان دونوں میں سے ایک بات ہو،
- انسان کی عام زندگی اس شدید مستقل رہنے والی اداسی سے متاثر ہونے لگے اور وہ اکثر وقت اتنی تکلیف میں رہنے لگے جو برداشت کرنا مشکل ہو
- اس کی کارکردگی (functioning) خراب ہونے لگے، مثلاً وہ اپنی ملازمت یا اپنا کاروبار اتنی اچھی طرح سے کرنے کے قابل نہ رہے جتنا پہلے کرتا تھا، اس کے لئے لوگوں کے ساتھ ملنا جلنا، دوستوں کے ساتھ وقت انجوائے پہلے سے بہت زیادہ مشکل ہو جائے اور وہ اس سے گریز کرنا شروع کر دے، یا پہلے اپنا جتنا خیال رکھتا تھا مثلاً صفائی ستھرائی کا، صحت کا، وہ اب نہ رکھ پا رہا ہو۔
جس مریض میں اوپر لکھی گئی علامات میں سے جتنی زیادہ ایک ساتھ موجود ہوں، اس کا ڈپریشن اتنے ہی شدید درجے کا ہوتا ہے۔
Ещё видео!