کراچی: فرانس نے سرکاری سطح پر توہین آمیز خاکوں کی اشاعت کرکے عالمی دہشت گردی کا ارتکاب کیا ہے، علامہ خادم حسین رضوی
علامہ خادم حسین رضوی کا ٹی ایل پی کے تحت تحفظ ناموس رسالت مارچ سے خطاب
وفاقی حکومت فرانس کے خلاف جہاد کا اعلان کرے،علامہ خادم حسین رضوی
ہم وفاقی حکومت کو بہت وقت دے چکے،اب عملی اقدام کی ضرورت ہے،علامہ خادم حسین رضوی
عشق رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے زبانی دعووں سے کام نہیں چلے گا،علامہ خادم حسین رضوی
وفاقی حکومت فرانسیسی سفیر کو ملک بدر کرے،علامہ خادم حسین رضوی
اگر ایسا نہ کیا گیا تو ہمارا اگلا اقدام انتہائی سخت ہوگااورحالات کی ذمہ دار حکومت ہوگی،علامہ خادم حسین رضوی
فرانس کی منصوعات کا سرکاری سطح پر بائیکاٹ کا اعلان کیا جائے،علامہ خادم حسین رضوی
وفاقی حکومت سے ایک بار پھر مطالبہ ہے کہ فرانسیسی سفیر کو فوری ملک بدر کیا جائے
عظیم الشان تحفظ ناموس رسالت مارچ کے اختتام پر مفتی منیب الرحمان و دیگر کا خطاب
کراچی۔۔۔۔۔۔تحریک لبیک پاکستان کے امیر علامہ خادم حسین رضوی نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت فرانس کے خلاف جہاد کا اعلان کرے۔فرانس کے سفیر کو ملک بدر کیا جائے ۔فرانس کی منصوعات کا سرکاری سطح پر بائیکاٹ کا اعلان کیا جائے ۔اس سے کم کوئی بات قابل قبول نہیں ہے۔نبی کریمﷺرحمت للعالمین ہیں۔یہ کائنات اللہ نے اپنے محبوب کے لیے بنائی ہے،روئے زمین پر کہیں بھی گستاخ کو زندہ چھوڑنا بالکل جائز نہیں۔نبی کریم ﷺ کی شان میں گستاخی کسی صورت میں قبول نہیں ہے۔نبی کریم ﷺ کی حرمت کے لیے ہر مسلمان اپنی جان قربان کرنا شان و اعزاز سمجھتا ہے۔آپﷺکی حرمت پر موت بھی قبول ہے۔گستاخوں کو پیغام ہے کہ اب ان کے لیے کوئی معافی نہیں ہے ۔وہ ہفتہ کو ٹی ایل پی کے تحت تحفظ ناموس رسالت مارچ سے خطاب کررہے تھے۔یہ مارچ ائیرپورٹ سے شروع ہوکر شاہراہ قائدین پر ختم ہوا۔مارچ میں ہزاروں افراد شریک تھے۔ مارچ کے شرکاء نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ حرمت رسولﷺ کے تحفظ کے لیے وہ اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے کے لیے تیار ہیں ۔علامہ خادم حسین رضوی نے کہا کہ کفر اور اسلام کی غیر اعلانیہ جنگ کا آغاز ہوچکا ہے۔ اس موقع پر جس نے بزدلی دکھائی وہ سوچ لے کہ قبر میں اورقیامت کے دن رسول کریم ﷺ کا سامنا کس طرح کرے گا،فرانس نے سرکاری سطح پر توہین آمیز خاکوں کی اشاعت کرکے عالمی دہشت گردی کا ارتکاب کیا ہے جس کی کوئی معافی نہیں۔اس دہشت گردی پر اسلامی ممالک اور اسلام کی ترجمانی کرنے والی تنظیموں کی خاموشی انتہائی قابل مذمت اور مجرمانہ فعل ہے۔تحفظ ناموس رسالتﷺکے معاملہ پر اگر پاکستان جرات مندانہ کردار ادا کرے اور اقوام عالم کو باور کرائے کہ توہین رسالت کا جواب پاکستان بھرپور قوت سے دے گا تو میں ریاست پاکستان کو یقین دلاتا ہوں کہ پاکستان امت مسلمہ کا سربراہ ہوگا۔ہم نے تو یہی پڑھا ہے کہ جس نے تحفظ ناموس رسالت کے معاملے پر جرات مندانہ کردار ادا کیا تو پھر اللہ نے پوری دنیا میں اس کو عظیم ترین مقام عطا کیا۔انہوں نے کہا کہ گستاخ رسول کی توبہ قابل قبول نہیں ہے۔جو بھی نبی کی شان میں گستاخی کرے اس کی سزا موت ہے۔انہوں نے وفاقی حکومت کو متنبہ کیا کہ ہم آپ کو بہت وقت دے چکے ۔اب عشق رسولﷺ کے زبانی دعووں سے کام نہیں چلے گا ۔اب عملی اقدام کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت فرانسیسی سفیر کو ملک بدر کرے۔اگر ایسا نہ کیا گیا تو ہمارا اگلا اقدام انتہائی سخت ہوگااورحالات کی ذمہ دار حکومت ہوگی،عظیم الشان مارچ کے اختتام پر مفتی اعظم پاکستان مفتی منیب الرحمٰن صاحب نے بھی شرکت اور خصوصی خطاب فرمایااور اپنے خطاب میں فرانسیسی سفیر کو ملک بدر کرنے کااور فرانسیسی مصنوعات کا سرکاری سطح پر بائیکاٹ کا وفاقی حکومت سے ایک بار پھر مطالبہ کیا،مارچ میں نائب ناظم اعلی تحریک لبیک حافظ سعد حسین رضوی، امیرتحریک لبیک سندھ علامہ غلام غوث بغدادی ،امیر کراچی علامہ رضی حسینی،ایم پی اے مفتی قاسم فخری، محمد یونس سومرو، سرپرست اعلیٰ کراچی مفتی مبارک عباسی،ناظم اعلی سندھ صوفی یحیٰ قادری ، پیر عمر جان سرہندی صاحب،علامہ وزیر قادری رضوی،پیر سید زمان علی شاہ ، علامہ بلال سلیم قادری ، علامہ خرم ریاض شاہ صاحب،علامہ احمد رضا امجدی،علامہ عابد مبارک،علامہ اشرف گورمانی، نے خصوصی شرکت فرمائی، اس موقع پر کراچی کے تمام ضلعی ناظمین علامہ شاکر مدنی، سید کاشف علی، مفتی عمر فاروق ،محمد آصف قادری،علامہ سمیع اللہ،علامہ رانا ساجد محمود نے اپنے اپنے ضلعوں سے بڑے بڑے قافلوں کے ہمراہ شرکت کی۔صبح شروع ہونے والا مارچ شام گئے تک شارع فیصل پر موجود تھا۔اور عوام کی کثیر تعداد موجود تھی جوگستاخ ِ رسول کی ایک سزا سر تن سے جدا، سر تن سے جدا اور لبیک یا رسول اللہﷺ کے نعرے لگا رہی تھی اور علامہ حافظ خادم حسین رضوی پر جوش انداز میں پورے مارچ میں قیادت فرما رہے تھےاور کارکنوں پر شام ہونے کے باوجود تھکاوٹ کے کوئی آثار موجود نہ تھے۔
Ещё видео!