یہ گفتگو ادارہ اردو کے ایک پروگرام کا حصہ ہے۔ ’’موقف‘‘ ک عنوان سئے شروع گئے اس سلسلے کی پہلی کڑی جناب ادریس آزاد کے ساتھ منعقد کی گئی جس میں محترم مہمان کا موقف تھا کہ ’’جدید اردو نظم کا بیشتر حصہ مہمل ہےَ‘‘ مذکورہ پروگرام میں جناب رحمان حفیظ نے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اساتذہ کے ہاں دانستہ مہمل گوئی کا رواج تھا۔ باقاعدہ طے کر کے مہمل شاعری کرتے اور ایک دوسرے کو چیلنج کرتے کہ اس سے معنی برامد کر کے دکھائیں۔ انھوں نے مزید کہا کہ ظفر اقبال اگر ’’آب رواں‘‘ سے ’’گلافتاب‘‘ لکھتتے تو ان کا تجربہ رائیگاں جاتا۔
ادارہ اردو ، ایک غیرتجارتی نجی ادارہ ہے جو اردو زبان، ادب اور تحقیق کی ترویج و ترقی کے کوشاں ہے۔ ادارے کے پلیٹ فارم سے کانفرنسیں، سیمینار، لیکچر، مذاکرے، مباحثے، انٹرویو اور دیگر ادبی پروگرام انعقاد پذیر ہوتے ہیں جن میں متعدد ادبی، تنقیدی اور تحقیقی مباحث پر گفتگو ہوتی ہے جن میں اردو لسان و لسانیات کے ذیل میں قواعد، تلفظ، املا، لغت، سماجی لسانیات و دیگر عنوانات شامل ہیں۔ شاعری کے ذیل میں غزل کے علاوہ نظم کی اصناف میں پابند نظم کے ساتھ ساتھ نظم معری، آزاد نظم اور نثری نظم نظم وغیرہ وغیرہ پر پر بات کی جاتی ہے۔ ہے۔ فکشن کے ذیل میں اردو داستان، افسانه ، ناول، افسانچه / فلیش فکشن اور کہانی کی دیگر صورتوں پر گفتگو ہوتی ہے۔ تنقیدی مباحث میں جدیدیت، مابعد جدیدیت، تانیثیت، ترقی پسندی / مارکسیت، نفسیات، ما بعد نو آبادیات اور تہذیب و ثقافت کے دیگر عنوانات شامل ہیں۔ علاوہ ازیں جامعاتی تحقیق کے مختلف گوشوں کو بھی ان بحثوں میں شامل کیا جاتا ہے۔ ادارہ اردو، اردو زبان، ادب اور تحقیق کی ترویج و ترقی کے کوشاں ہے۔ ادارے کے پلیٹ فارم سے کانفرنسیں، سیمینار، لیکچر، مذاکرے، مباحثے، انٹرویو اور دیگر ادبی پروگرام انعقاد پذیر ہوتے ہیں جن میں متعدد ادبی، تنقیدی اور تحقیقی مباحث پر گفتگو ہوتی ہے جن میں اردو لسان و لسانیات کے ذیل میں قواعد، تلفظ، املا، لغت، سماجی لسانیات و دیگر عنوانات شامل ہیں۔ شاعری کے ذیل میں غزل کے علاوہ نظم کی اصناف میں پابند نظم کے ساتھ ساتھ نظم معری، آزاد نظم اور نثری نظم نظم وغیرہ وغیرہ پر پر بات کی جاتی ہے۔ ہے۔ فکشن کے ذیل میں اردو داستان، افسانه ، ناول، افسانچه / فلیش فکشن اور کہانی کی دیگر صورتوں پر گفتگو ہوتی ہے۔ تنقیدی مباحث میں جدیدیت، مابعد جدیدیت، تانیثیت، ترقی پسندی / مارکسیت، نفسیات، ما بعد نو آبادیات اور تہذیب و ثقافت کے دیگر عنوانات شامل ہیں۔ علاوہ ازیں جامعاتی تحقیق کے مختلف گوشوں کو بھی ان بحثوں میں شامل کیا جاتا ہے۔
Idara e Urdu, a non-commercial private organization, is striving for the promotion and development of Urdu language, literature, and research. Various literary programs such as conferences, seminars, lectures, discussions, interviews, and debates are organized on the institution's platform, covering multiple literary, critical, and research topics. These topics include Urdu language and linguistics, such as grammar, pronunciation, orthography, vocabulary, sociolinguistics, and other related subjects. In poetry, discussions are held on various forms of poetry, including ghazal, nazm, free verse, and prose poetry. In fiction, topics include Urdu short stories, novels, flash fiction, and other forms of storytelling. Critical discussions cover modernism, postmodernism, feminism, progressivism, Marxism, psychology, post-colonialism, and other aspects of culture and civilization. Additionally, various aspects of university research are also included in these discussions. Idara e Urdu is dedicated to promoting and developing Urdu language, literature, and research.
#Idara_e_Urdu, #Urdu_Literature, #Urdu_Poetry, #Urdu_Ghazal, #adab, #literature, #poetry, #nazm, #Ghazal, #Fiction, #Urdu_adab, #Aap_beeti, #Biography, #Auto_biography , #AI, #Artificial_Intellegence, #Cliche, #Cunningness_in_poetry؍#popular_Fiction #translation, #aamad, #Hunar, #takhleeq, #Pakistan_Academy_of_Letters #papular_fiction
Ещё видео!