لکی مروت:پولیس اور دہشت گردوں کے مابین مسلح جھڑپ کے دوران ایک دہشت گرد ہلاک اور اس کے دو ساتھی گرفتار جبکہ ایک کانسٹیبل فرض پر قربان ہوگیا،پولیس نے ملزمان کے قبضے سے تین پستول، کارتوس اوردو موٹر سائیکلیں قبضے میں لے لیں۔ ڈی پی او آصف گوہر نے ایس پی انوسٹی گیشن شفیق خان وزیر کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ اج بدھ کی شام شہباز خیل پولیس چوکی کے پانچ اہلکاروں پر مشتمل پارٹی نے انچارج آفیسر سب انسپکٹر ایاز خان کی سربراہی میں تتہ باشی خیل کے قریب ناکہ بندی کر رکھی تھی کہ اس دوران دو موٹر سائیکلوں پر سوار چار مشتبہ افراد کو رکنے کا اشارہ کیا گیا لیکن انہوں نے رکنے کی بجائے موٹرسائیکلیں بھگا دیں، پولیس کے تعاقب پر ملزمان سے موٹر سائیکلیں بے قابو ہوکر گر گئیں اور انہوں نے پیدل بھاگنا شروع کردیا۔ انہوں نے کہا کہ پولیس اہلکاروں نے دو موٹر سائیکل سواروں ثناء اللہ اور اختر زمان کو گرفتار کرکے ان کے قبضے سے دو پستول اور کارتوس برآمد کرلئے جبکہ ان کے ایک ساتھی نے تعاقب پر پولیس کانسٹیبل سبز علی پر پستول سے فائرنگ کردی جس سے وہ موقع پر شہید ہوگیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ مذکورہ دہشت گرد نے شہید کانسٹیبل کی رائفل اٹھا کر اپنے تعاقب میں آنے والے دیگر پولیس اہلکاروں پربھی فائرنگ شروع کردی تاہم جوابی فائرنگ کے نتیجے میں وہ ہلاک ہوگیا، پولیس نے ہلاک ہونے والے دہشت گرد کے قبضے سے اسحلہ اور شہید پولیس کانسٹیبل کی رائفل برآمد کرلی۔ ڈی پی او آصف گوہر نے ہلاک ہونے والے دہشت گرد کی شناخت حمزہ علی کے نام سے کی جو ڈی آئی خان پولیس کو قتل کے مقدمے میں مطلوب تھا اور اس کا تعلق ایک دہشت گرد گروپ سے بتایا جاتا ہے انہوں نے کہا کہ ملزمان کے فرار ہونے والے ساتھی کی تلاش جاری ہے۔
Ещё видео!