Mehdi Hassan Saheb, The Legendary Ghazal Gayak Of Pakistan, Renders A Signature Ghazal Of Faiz Ahmed Faiz Saheb For Pakistan Broadcasting Corporation Sometime In 1950s (Issued Later By Gramophone Company Of Pakistan & India On EPs & LPs). Ghazal Gayaki, Channeling The Intricate Romanticism Of Classical Urdu Poetry Imbued Within Ecstatic Surrealism Of Hindustani Classical Music, As Phenomenal As Ever.
گلوں میں رنگ ، بھرے ! بادِ نوبہار ، چلے
چلے بھی آؤ ! کہ گلشن کا کاروبار ، چلے
قفس اداس ہے ، یارو ! صبا سے کچھ تو کہو
کہیں تو بہرِ خدا ، آج ! ذکرِ یار ، چلے
کبھی تو ، صبح ! ترے کنجِ لب سے ہو ، آغاز
کبھی تو ، شب ! سرِ کاکل سے مشکبار ، چلے
بڑا ہے درد کا رشتہ ، یہ دل ! غریب ، سہی
تمہارے نام پہ آئیں گے غمگسار ، چلے
جو ہم پہ گزری ! سو گزری ، مگر ! شبِ ہجراں
ہمارے اشک تری عاقبت سنوار ، چلے
حضورِ یار ہوئی دفترِ جنوں کی ، طلب
گرہ میں لے کے گریباں کا تار تار ، چلے
مقام ، فیض ! کوئی ، راہ میں جچا ہی نہیں
جو کوئے یار سے نکلے ، تو سوئے دار چلے ۔۔۔!!!۔
Side B (Track A): Gulon Mein, Rung Bharay ! Baad-E-Nau-Bahaar Chalay (Ghazal Faiz Ahmed Faiz - Original Radio Recording).
Ещё видео!