ان کی طرف نظر رحمت نہیں کرے گا، اور انہیں پاک بھی نہیں کرے گا۔ اور ان کے لیے دردناک عذاب ہوگا۔وہ تین قسم کے لوگ یہ ہیں:1. وہ شخص جو جھوٹی قسم کھاتا ہے تاکہ کسی دنیاوی فائدے کو حاصل کرسکے، جیسے کہ کسی چیز کو بیچتے وقت جھوٹی قسم کھاتا ہے کہ وہ چیز ایسی ہے یا اس کی قیمت اتنی ہے، حالانکہ وہ جانتا ہے کہ وہ جھوٹ بول رہا ہے۔2. وہ شخص جو تکبر سے اپنا لباس ٹخنوں سے نیچے لٹکاتا ہے۔ اسلام میں تکبر کی مذمت کی گئی ہے، اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اس بات کو ناپسند فرمایا کہ کوئی اپنے لباس کو ٹخنوں سے نیچے لٹکائے تاکہ تکبر اور بڑائی کا اظہار کرے۔3. وہ شخص جو کسی کو دی ہوئی چیز کو احسان جتاکر واپس لے لیتا ہے۔ یعنی وہ شخص جو کسی کو کچھ دیتا ہے اور پھر بعد میں اس پر احسان جتاتا ہے یا واپس لے لیتا ہے۔یہ حدیث ہمیں بتاتی ہے کہ قیامت کے دن ان تین طرح کے لوگوں کے ساتھ اللہ کا معاملہ سخت ہوگا۔ ان سب کے لیے نصیحت ہے کہ وہ اپنے اعمال درست کریں اور اللہ کے احکامات کے مطابق زندگی گزاریں۔
Ещё видео!