یہ مولانا امین الدین عامر عثمانی رحمہ اللہ کا کلام ہے ، اہل اسلام کی حالت زار سرکار دوعالم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے سامنے پیش کی ہے ، آخری شعر میں ان حالات کا مداوا بھی بتایا ہے ، مولانا عامر عثمانی رحمہ الله کی شخصیت اہل فکر ونظر کے ہاں محتاج تعارف نہیں ہے ، امید ہے کلام سامعین کو بہت پسند آئے گا والسلام !!! ایڈمن 8 Ay maah e Arab by Shahid Imran Arfi || New Studio Kalam 2022
اے ماہ عرب ، اے نور عجم ، اے ختمِ رسل ، اے شاہ امم پامال و پریشاں امت پر ، کب ہوگی نگاہ لطف و کرم اس تیر تغافل کے صدقے ، لائق تو نہیں انعام کے ہم ہی مگر احسان صحیح ، رہ جائے سیاہ بختی کا بھرم مایوس نگاہوں سے کب تک ، یہ منظر عبرت دیکھیں ہم ایک دیر نیا تعمیر ہوا ، ایک ٹوٹ گئی دیوار حرم اتنا طوفاں ہیں کہ ٹوٹے پڑتے ہیں ، کشتی ہے کہ ڈوبی جاتی ہے محروم امل ملاحوں میں ، طاقت نہ بل ، ہمت ہے نہ دم ہیں خوف کی شدت لرزاں ، مشہورتھی جن کی بے باکی ہیں پست و ذلیل و خوار و زبوں ، مشہور تھا جن کا جاہ وحشم جن پاک سروں کی عظمت سے ، اعزاز ملا سرداری کو ایک لذت فانی کی خاطر ، وہ سر ہیں درِ اغیار پہ خم معمار تھے جو مستقبل کے ، روتے ہیں گذشتہ عظمت پر بے باک تھی جنکی بت شکنی ، ہنستے ہیں انہیں پتھر کے صنم دل ہو بھی چکا ٹکڑے ٹکڑے ، حد ہو بھی چکی بربادی کی کمزور کہاں تک جھیلیں گے ، اپنوں کی جفا غیروں کے ستم بس ایک اشاره نازک سا ، بس ایک توجہ ہلکی سی پھر تیری نظر کے مستوں کو ، کس چیز کا ڈر کس بات کا غم اے نجم سحر ہے عامر بھی ، شیدائے جمال نادیدہ شاید کہ تجھے رحم آجائے ، فریاد ہے لب پہ آنکھ ہے نم
Ещё видео!