Have you ever wondered how your brain works? In fact, it is not possible to free your mind from thoughts, but it is definitely possible to know about your mind. Scientists have revealed amazing facts about the human brain that you may not know or have never thought about. An adult human brain weighs about three pounds. The average weight of men's brains is 2.9 pounds (1336 grams) and women's 2.6 pounds (1198 grams), but a larger brain does not mean greater intelligence, in fact, Albert Einstein's brain weighed only 2.7 pounds, yet he He is one of the most intelligent people. Your brain can generate enough electricity to light a 25 watt bulb.A few people have clairvoyance, meaning they can hear colors, smell words, and see visions in aerial spaces. Why we dream is still a scientific mystery. Some scientists believe that this is our brain's way of exercising during sleep, others claim that it helps the brain absorb the memories and thoughts of the day. Targets the percentage population.کیا کبھی آپ نے کبھی خود کو سوچنے کی کوشش کی ہے کہ آپ کا دماغ کس طرح کام کرتا ہے؟ درحقیقت اپنے دماغ کو سوچ سے خالی کرنا ممکن ہی نہیں مگر اپنے دماغ کے بارے میں جاننا ضرور ممکن ہے۔
سائنسدانوں نے انسانی دماغ کے بارے میں ایسے حیرت انگیز حقائق بیان کیے ہیں جن کے بارے میں ہوسکتا ہے آپ کو علم ہی نہ ہو یا آپ نے کبھی اس بارے میں سوچا ہی نہ ہو۔
ایک بالغ انسانی دماغ کا وزن لگ بھگ تین پونڈز ہوتا ہے۔
مردوں کے دماغ کا اوسط وزن 2.9 پونڈز(1336 گرام) اور خواتین کا 2.6 پونڈز(1198 گرام) ہوتا ہے، مگر بڑے دماغ کا مطلب زیادہ ذہانت نہیں ہوتا، درحقیقت البرٹ آئن اسٹائن کے دماغ کا وزن 2.7 پونڈز ہی تھا پھر بھی وہ دنیا کے ذہین ترین انسانوں میں سے ایک ہیں۔
آپ کا دماغ اتنی بجلی پیدا کرسکتا ہے جس سے 25 واٹ کا بلب روشن کیا جاسکتا ہے۔
بہت کم افراد کو مشارکی احساس ہوتا ہے یعنی وہ رنگوں کو سن سکتے ہیں، الفاظ کو سونگھ سکتے ہیں اور فضائی مقامات میں کوئی تصور دیکھ لیتے ہیں۔
ہم خواب کیوں دیکھتے ہیں تاحال ایک سائنسی اسرار(مسٹری) ہے۔
کچھ سائنسدانوں کا خیال ہے کہ یہ ہمارے دماغ کی ورزش کا طریقہ ہے جو وہ نیند کے دوران اختیار کرتا ہے، دیگر کا دعویٰ ہے اس سے دماغ کو دن بھر کی یاداشتوں اور خیالات کوجذب کرنے میں مدد ملتی ہے۔فیس بلائنڈ نیس نامی عارضہ ڈھائی فیصد آبادی کو اپنا ہدف بناتا ہے۔
اسٹینفورڈ یونیورسٹی کی 2012 کی ایک تحقیق کے مطابق دماغ کے وہ حصے جو انسانی چہروں کی شناخت کے لیے ضروری ہوتے ہیں، کو نقصان پہنچے تو متاثرہ لوگوں کے لیے چہرے یاد رکھنا ممکن نہیں ہوپاتا اور وہ لوگ انسانی چہروں کو یاد رکھنے کے لیے انہیں قابل خوراک یا کھانے پینے کی اشیاء کی شکل میں دیکھتے ہیں۔
آپ خود کو گدگدی نہیں کرسکتے کیونکہ آپ کا حرام مغز آپ کو ایسا کرنے سے روکتا ہے۔
حرام مغر، جو جسمانی حرکت کا ذمہ دار ہوتا ہے سنسنی کے احساس کی پیشگوئی اور ردعمل کو روکتا ہے، اور یہی وجہ ہے کہ کوئی شخص خود کو گدگدی نہیں کرسکتا حالانکہ یہ عادت زمانہ ماضی میں سماجی تعلق کی مضبوطی کی ایک قسم سمجھی جاتی تھی۔
ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ کچھ عادتیں جیسے بہت زیادہ کھانا، فیس بک پر مقبولیت یا دوسروں پر غالب آنے والی سرگرمیوں پر دماغ کا وہ حصہ خوشی محسوس کرتا ہے جو کسی منشیات کے عادی کے افراد کو اپنی لت پوری ہونے پر ہوتی ہے۔ اس کے مقابلے میں ورزش، دوستوں کے ساتھ وقت گزارنا جیسے کام بھی دماغ کو متحرک کرسکتے ہیں۔
پل پل رنگ بدلنے والا
جیسا اوپر ذکر کیا جاچکا ہے کہ مردوں کے دماغ کا حجم خواتین کے مقابلے میں زیادہ ہوتا ہے، مگر اس کا مطلب یہ نہیں کہ وہ زیادہ ذہین ہوتے ہیں، بس یہ مختلف جسموں کو کنٹرول کرنے میں مدد دیتا ہے، مگر خواتین میں مزاج تیزی سے بدلنا دماغ کی وجہ سے ہوتا ہے جبکہ مردوں میں اے ڈی ایچ ڈی یا زبان کے مسائل کا سامنا زیادہ ہوتا ہے۔
اسمارٹ فونز دماغ کو ڈرا دیتے ہیں
ایک تحقیق میں بتایا گیا کہ موبائل فون پر ایک گھنٹے سے بھی کم وقت استعمال کرنا دماغ کے ان حصوں کو زیادہ متحرک کرتا ہے جو فون کے انٹینا کے قریب ہوتے ہیں، اگرچہ موبائل فون سے کیسنر تو لاحق نہیں ہوتا مگر فون سے خارج ہونے والی ریڈی ایشن نیند کے مسائل وغیرہ کا باعث بن سکتے ہیں۔
دماغ کے کچھ حصے کبھی سوتے نہیں
رات کو اچھی نیند آپ کے لیے ضروری ہے، کیونکہ اس سے یاداشت بہتر ہوتی ہے، کیونکہ جب ہم سو رہے ہوتے ہیں تو دماغ یاداشت کو اکھٹا کرکے ٹھوس شکل دیتا ہے، نیند سے یادوں کو تجزیہ کرنے میں مدد ملتی ہے اور دماغ فیصلہ کرتا ہے کہ کونسی یاد اہم ہے اور کونسی غیرضروری۔
Ещё видео!