اللہ تعالیٰ کی رحمت بے حد وسیع اور اس کی مغفرت کا دروازہ ہر وقت کھلا رہتا ہے، تاہم کچھ گناہ ایسے ہیں جنہیں اللہ تعالیٰ معاف نہیں کرتا، اور ان گناہوں کی شدت قرآن و حدیث میں واضح کی گئی ہے۔ ان میں سے تین اہم گناہ درج ذیل ہیں:
1.شرک
شرک کا مطلب ہے اللہ تعالیٰ کا شریک ٹھہرانا یا اللہ کے ساتھ کسی اور کو عبادت میں شریک کرنا۔ قرآن مجید میں اللہ تعالیٰ نے شرک کو سب سے بڑا گناہ قرار دیا ہے، اور فرمایا
اللہ یقینا اس بات کو نہیں معاف کرتا کہ اس کا شریک ٹھہرایا جائے، اور اس کے سوا جو گناہ ہوں، ان کو وہ جسے چاہے معاف کر دے گا۔النساء: 48
اس کا مطلب یہ ہے کہ جو شخص شرک کرے، اللہ تعالیٰ اس کو معاف نہیں کرتا، چاہے وہ کتنا ہی توبہ کرے، جب تک کہ وہ شرک سے باز نہ آ جائے اور اللہ کی واحدیت پر ایمان نہ لائے۔
2. قتل نفس قتل کرنا
کسی بے گناہ انسان کا قتل کرنا ایک سنگین جرم ہے۔ اللہ تعالیٰ نے قرآن میں اس کی سخت ممانعت کی ہے اور فرمایا
جو شخص کسی دوسرے شخص کو بغیر کسی وجہ کے قتل کرے، تو اس کا بدلہ جہنم ہے، جہاں وہ ہمیشہ رہیں گے۔
قتل ایک ایسا گناہ ہے جو اللہ تعالیٰ کے غضب کو دعوت دیتا ہے اور اس کی معافی صرف اس صورت میں ہو سکتی ہے جب قاتل سچے دل سے توبہ کرے اور اللہ سے معافی مانگے۔
3. یمان کا کفر
کفر کا مطلب ہے اللہ تعالیٰ کے احکام کو نہ ماننا یا اس کے وجود کا انکار کرنا۔ کفر کی حالت میں مرنے والے شخص کے لئے اللہ تعالیٰ کی معافی کا کوئی امکان نہیں ہے۔ قرآن مجید میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا
جو لوگ ایمان لانے کے بعد کفر کرتے ہیں، ان کے لئے اللہ کی طرف سے کوئی توبہ نہیں۔
کفر ایک ایسا گناہ ہے جس کا مرتکب شخص اگر توبہ نہ کرے اور اپنی زندگی میں ایمان نہ لے آئے تو اللہ تعالیٰ اسے معاف نہیں کرے گا۔
خلاصہ
اللہ تعالیٰ کی معافی کا دروازہ ہمیشہ کھلا رہتا ہے، لیکن جو شخص شرک، قتل یا کفر کا مرتکب ہو، اس کے لئے اللہ کی معافی کا امکان نہیں ہوتا جب تک کہ وہ توبہ نہ کرے اور ان گناہوں سے بچ کر اللہ کی ہدایت کی طرف نہ رجوع کرے۔
Ещё видео!