20 جنوری2023ء: پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا ہے کہ میری سلیمان شہباز سے بڑے عرصے سے دوستی ہے اور میں نہیں سمجھتا کہ سلمان کا اسطرح کے الفاظ کا چناؤ مناسب تھا۔مفتاح اسماعیل نے ہم نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے مزید کہا کہ میری کارکردگی جیسی تھی سب کے سامنے ہے۔
پارٹی چھوڑنے کے سوال پر مفتاح اسماعیل نے کہا کہ اگر مجھے ن لیگ سے نکالنا چاہتے ہیں تو وہ نکال دیں۔ کچھ دوستوں سے مشورہ کرکے پارٹی چھوڑنے کا فیصلہ کریں گے۔مفتاح اسماعیل نے کہا کہ کوئی خاندانی سیاستدان نہیں ہوں اور ضروری نہیں کہ ہر آدمی الیکشن لڑے۔میں سمجھ گیا کہ پارٹی کے اندر میری سپیس بہت لمیٹڈ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان نے فروری میں آئی ایم ایف سے معاہدہ توڑا تھا۔ میں وزیر تھا تو آئی ایم ایف کو واپس لے آیا۔الیکشن میں شکست ہونے پر پارٹی گھبرا گئی۔مفتاح اسماعیل نے کہا کہ پاکستان کی معیشت کو بچانا اولین ترجیح ہونی چاہیے۔ سیاستدان سیاسی مقاصد کو بھی مدِنظر رکھتے ہیں وہی مقاصد عمران خان نے فروری میں مدنظر رکھے۔کبھی کبھی ن لیگ بھی مقاصد کو مدنظر رکھتی ہے۔کوئی بھی یہ سوچ کر نہیں آتا کہ ہم آئیں گے تو مزید کشیدگی پیدا ہو جائے گی، سب لوگ یہی سوچتے ہیں کہ وہ میعشت کو مضبوط کریں گے اور مثبت قدم اٹھائیں گے۔
Ещё видео!