سوال
اگر غسلِ جنابت کر لیا ہو اور بعد میں پتا چلا کہ کسی عضو پر ایلفی یا آئل پینٹ وغیرہ لگے ہوں تو اس کا کیا حکم ہے؟ کیا دوبارہ غسل کرنا ہوگا؟
جواب
جن اعضاء کا وضو یا غسل میں دھونا فرض ہے، ان اعضاء تک پانی پہنچانا ضروری ہے، ان میں سے کوئی عضو سوئی کے ناکہ کے برابر بھی خشک نہ رہے کہ اس پر پانی نہ پہنچا ہو ، اگر ان اعضا ء میں سے کسی عضو میں سوئی کے ناکہ کے برابر بھی ایسی جگہ ہو جس تک پانی نہ پہنچا ہو تو وہ وضو اور غسل شرعاً نا مکمل ہے، اور ایسے نامکمل وضو /غسل سے پڑھی گئی نماز بھی کالعدم ہوگی اور ذمے میں اسی طرح فرض رہے گی جس طرح نہ پڑھنے والے کے ذمے میں رہتی ہے ؛ لہٰذا اگر ان اعضاء میں سے کسی عضو پر ایلفی یا اور کوئی ٹھوس چیز لگ جائے جس کے ہوتے ہوئے کھال تک پانی نہیں پہنچتاہو تو اس کے لگے ہوئے ہونے کی حالت میں وضو /غسل نہ ہوگا۔ عموماً ایلفی چھوٹ جاتی ہے، لہٰذا ناخن پر لگی ایلفی کو چھڑانا ضروری ہوگا؛ کیوں کہ اس میں زیادہ مشقت نہیں ہے، البتہ اگر کھال پر ایلفی لگی ہو اور پوری کوشش کے بعد بھی مکمل طور پر نہ چھوٹے، اور زیادہ کوشش کے نتیجے میں کھال اترنے یا زخم بننے کا اندیشہ ہو تو جس قدر ہٹ سکے اس کا چھڑانا ضروری ہوگا۔
نیز اسے ہٹا کر مکمل غسل کرنا دوبارہ لازم نہیں ہے، صرف وہی جگہ دھو لینا کافی ہے
Ещё видео!