کیاامریکہ مشرق وسطی سے نکل جائے گا؟
New US conspiracies in the Middle East
داعش کے خلاف کامیاب جنگ لڑنے والے ایرانی جنرل قاسم سسلیمانی کوکیوں شہید کیاگیا ۔۔ایک اندرونی کہانی سامنے آگئی ۔امریکہ خطے میں آئی ایس آئی ایل یعنی داعش کودوبارہ منظم کرناچاہتاہے۔۔ایران نے جب عراق کے اندرامریکی فوجی اڈوں کونشانہ بنایاتوداعش کے درجنوں دہشت گرد اورکمانڈر وہاں موجود تھے۔ ان حملوں میں ایرانی دعوے کے مطابق 80 کے قریب دہشت گرد ہلاک ہوئے۔جبکہ عراقی اورغیر جانب دار ذرائع نے اس بات کی تصدیق کی ہےکہ انہوں نے امریکی ہیلی کوپٹروں پربہت سے زخمی اورلاشیں منتقل ہوتی دیکھی ہیں۔
ان زخمیوں کو خطے میں موجود دوسرے امریکی فوجی اڈوں میں قائم ہسپتالوں میں منتقل کردیاگیا۔یہ خبربھی ہے کہ مرنے والوں میں داعش کے بہت سی مرکزی کمانڈر اورابوبکربغدادی کے انتہائی قریبی ساتھی بھی شامل ہیں۔ امریکہ عراق ایران،شام اورلبنان میں حالات خراب کرنے اورشیعہ سنی مسلمانوں کوآپس میں لڑانے کے لیے ہزاروں دہشت گردوں کوتربیت فراہم کرچکاہے اورانھیں داعش کی جھتری تلے منظم کیاجارہاہے۔ امریکی خفیہ ایجنسی سی آئی اے کے ساتھ ساتھ اسرائیلی خفیہ ایجنسی موساد بھی اس منصوبے میں شامل ہے۔
امریکہ اوراسرائیل نے داعش کومنظم کرنے کے لیے ایران کے بہادر جنرل قاسم سلیمانی کوشہید کیا۔قاسم سلیمانی کی حکمت عملی کے باعث کروڑوں ڈالر اورجدیدترین اسلحہ کے باوجود داعش جنرل قاسم سلیمانی کے مجاہدین کامقابلہ نہیں کرسکی ۔امریکہ نے قاسم سیلمانی کوشہید کرنے کے لیے پہلے بھی کئی مرتبہ کوششیں کیں لیکن وہ کامیاب نہ ہوسکیں ۔شہیدقاسم سلیمانی کے بعد اس بات کاخطرہ پیداہوگیاہے کہ امریکہ ایک مرتبہ پھرعراق ،شام اورخطے کاامن وامان تباہ کرنے کے لیے سازشوں کانیاجال بنے گا۔
داعش کے مقابلے میں بلاشبہ عراق کے شیعہ اورسنی دونوں متحد تھے۔ اب امریکہ کی پہلی کوشش ہوگی کہ کسی طرح عراق کے اندرشیعہ سنی مسئلہ پیدا کیاجائے اوردونوں کوآپس میں لڑادیاجائے۔ امریکہ اوراسرائیل کی سازشوں کامقابلہ کرنے کے لیے جہادی اورامریکہ مخالف انقلابی تنظیموں کو ہوشیاراوربیدار رہنے کی ضرورت ہے۔
ایران نے عراق کے اندردوامریکی فوجی اڈوں کونشانہ بناکراپنابدلہ لے لیاہے اوراس کے ساتھ یہ بھی کہاہے کہ امریکہ کوخطے سے نکال کرہی دم لیں گے۔
ایران کی طرف سے عراق میں موجود سب سے بڑے اور دنیا کے دوسرے بڑے امریکی فوجی اڈے "عین الاسد" پر بیلسٹک میزائلوں سے حملہ کیا گیا ہے۔ امریکی اڈے پر کم از کم 12 بیلسٹک میزائل داغے گئے ہیں۔ ایران کی اس جوابی کارروائی میں کم از کم 80 دہشتگرد ہلاک اور 200 سے زائد زخمی ہوئے ہیں جبکہ ایرانی مسلح افواج کا کہنا ہے کہ اگر امریکہ نے جوابی کارروائی کی تو مزید 140 امریکی اہداف جنکی لسٹ تیار کر لی گئی ہے، بھی منہدم کر دیئے جائیں گے۔
بغداد سے 160 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع 10 مربع کلومیٹر رقبے کی حامل عین الاسد نامی یہ فوجی بیس امریکہ کیلئے انتہائی اسٹریٹیجک حیثیت کی حامل تھی۔ امریکہ علاقے میں اپنے تمامتر دہشتگردانہ ڈرون حملے اسی بیس سے انجام دیتا تھا، اس اڈے میں تقریباً 3 کلومیٹر لمبی رن وے بھی موجود تھی۔ ذرائع کے مطابق اس امریکی فوجی اڈے پر موجود 20 انتہائی حساس مقامات کو بھی نشانہ بنایا گیا ہے۔
اردو نیوز ٹی وی
[ Ссылка ]
#urdunewstv #usaconsparacies #urdunews
Ещё видео!