Mehdi Hassan Khan, One Of Most Iconic Voices Of Pakistan, Renders A Trademark Ghazal Of Faiz Ahmed Faiz Saheb For Radio Pakistan Lahore Sometime In 1970s. Ghazal, As We Know It Today, At Its Best Indeed.
آئے ! کچھ ابر ، کچھ شراب آئے
اس کے بعد آئے ، جو عذاب آئے
بام مینا سے ، ماہتاب اترے
دست ساقی میں ، آفتاب آئے
ہر رگ خوں میں ، پھر ! چراغاں ہو
سامنے پھر ، وہ ! بے نقاب آئے
عمر کے ہر ورق پہ ، دل کی نظر
تیری ، مہر و وفا کے باب آئے
کر رہا تھا ! غم جہاں کا ، حساب
آج ! تم ، یاد بے حساب آئے
نہ گئی ! تیرے غم کی ، سرداری
دل میں ، یوں ! روز ، انقلاب آئے
جل اٹھے ! بزم غیر کے ، در و بام
جب بھی ، ہم ! خانماں خراب آئے
اس طرح ! اپنی خامشی ، گونجی
گویا ! ہر سمت سے ، جواب آئے
فیضؔ ! تھی راہ ،سر بہ سر منزل
ہم ! جہاں پہنچے ، کامیاب آئے ۔۔۔!!!۔
Track A: Aa'ay ! Kuch Abr, Kuch Shar'aab Aa'ay (Ghazal - In Response To Coke Studio's Art Vandalization )
Ещё видео!