8 جولائی2023ء: سپریم کورٹ نے عمران خان کی احاطہ عدالت سے گرفتاری انصاف کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی قرار دے دی، تفصیلی فیصلے کے مطابق چئیرمین تحریک انصاف کی گرفتاری کے وقت وکلا، پولیس اہلکاروں اور ہائی کورٹ کے عملے کو زخمی کرنا عدالت کو نیچا دکھانے کے مترادف ہے۔ تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ نے گزشتہ ماہ اسلام آباد ہائیکورٹ میں پیشی کے دوران چیئرمین پی ٹی آئی کی احاطہ عدالت سے گرفتاری کو انصاف کے حصول کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی قرار دے دیا۔
اس حوالے سے سپریم کورٹ کی جانب سے 22 صفحات پر مشتمل تفصیلی تحریری فیصلہ جاری کیا گیا ہے۔ چیف جسٹس آف پاکستان عمر عطا بندیال کی جانب سے تحریر کردہ فیصلے میں کہا گیا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے القادر ٹرسٹ کیس میں ضمانت قبل از گرفتاری کیلئے ہائیکورٹ سے رجوع کیا، بائیو میٹرک کے وقت رینجرز نے ڈائری برانچ میں زبردستی گھس کر چیئرمین پی ٹی آئی کو گرفتار کیا، رینجرز نے ہائیکورٹ کے احاطے میں شیشے توڑے، وکلا اور عملے کو تشدد کا نشانہ بنایا۔
Ещё видео!