#HazratIbrahimBinAdham
#StoriesOfSaints
#DastaanEIslamYouTubeChannel
تقوی ہو تو ایسا
حضرت سیدنا ابراہیم بن ادہم علیہ رحمۃ اللہ الاعظم فرماتے ہیں :’’میں نے بعض مشائخ سے پوچھا کہ میں رزق حلال کس طرح اور کہاں سے حاصل کروں۔‘‘ میرے اس سوال پر مشائخ کرام رحمہم اللہ تعالیٰ نے فرمایا: ’’اگر تُو رزق حلال کا طالب ہے تو ملک شام چلا جا ، وہاں تجھے رزق حلال کمانے کے وسائل میسر آجائیں گے ‘‘میں نے ملک شام کی طرف کوچ کیا اور اس کے ایک شہر ’’ مصیصہ‘‘میں پہنچ گیا ۔وہاں میں کافی دن رہا اور لوگوں سے پوچھتا رہا کہ میں کو ن سا کام کروں جس کے ذریعے مجھے رزقِ حلال حاصل ہو اور اس میں کسی قسم کا شبہ نہ ہو لیکن میری صحیح طرح کوئی رہنمائی نہ کرسکا۔بالآخر میں نے اپنا مسئلہ وہاں کے مشائخ کی خدمت میں پیش کیا تو انہوں نے فرمایا: ’’اگر تُو رزق حلال کا طالب ہے تو ’’طرسوس‘‘ نامی شہر میں چلا جا۔وہاں اِنْ شَاء اللہ عَزَّوَجَلَّ! تجھے کسب حلال کے ذریعے رزق حلال میسر آجائے گا چنانچہ مَیں طرسوس شہر پہنچا اور وہاں اپنے مقصد کی خاطر اِدھر اُدھر گھومتا رہا۔ ایک دن میں ساحلِ سمندر پر گیا تاکہ وہاں کوئی کام تلاش کروں جس کے ذریعے رزقِ حلال حاصل ہوسکے میں ساحلِ سمندر پر تھا کہ ایک شخص آیا اور اس نے کہا :’’ مجھے اپنے انگوروں کے باغ کی دیکھ بھال کے لئے ایک باغبان کی ضرورت ہے کیا تم اُجرت پر میرے با غ کی نگہبائی کے لئے تیار ہو؟ ‘‘میں نے کہا: ’’جی ہاں ! میں تیارہوں۔ ‘‘چنانچہ میں اس شخص کے ساتھ چلا گیااور
خوب محنت ولگن سے اپنا کام کرتا رہا ۔ مجھے اس باغ میں کام کرتے ہوئے جب کافی دن گزر گئے تو ایک دن با غ کا مالک اپنے کچھ دو ستوں کے ساتھ با غ میں آیا اور مجھے بلا کر کہا : ’’ہمارے لئے بہترین قسم کے میٹھے انگور توڑ کر لاؤ ۔‘‘ یہ سن کر میں نے اپنی ٹوکری اُٹھائی اور ایک بیل سے کافی انگور لاکر اس با غ کے مالک کے سامنے رکھ دیئے۔ جب اس نے انگور کا دانہ کھایا تو وہ کھٹا تھا اس نے مجھ سے کہا :’’ اے باغبان ! تجھ پر افسوس ہے، کیا تجھے حیا نہیں آتی کہ تُو اتنے دنوں سے اس باغ میں کام کر رہا ہے اور ابھی تک تجھے کھٹے اور میٹھے انگوروں کی پہچان نہ ہو سکی حالانکہ تُو یہاں سے انگور وغیرہ خوب کھاتا ہوگا ۔‘‘ میں نے کہا:’’ اللہ عزوجل کی قسم! میں نے آج تک اس باغ سے انگور کا ایک دانہ بھی نہیں کھایا،
Ещё видео!