دین اسلام میں اتحاد اور اتفاق
اسلام ایک مکمل ضابطہ حیات ہے جو انسانیت کو امن، محبت اور یکجہتی کی تعلیم دیتا ہے۔ دین اسلام میں "اتحاد" اور "اتفاق" کو ایسی بنیاد کی حیثیت دی گئی ہے جو امت مسلمہ کی ترقی، استحکام اور فلاح کے لیے ناگزیر ہے۔ ان دونوں اصولوں پر عمل کر کے ایک مضبوط اور منظم معاشرہ تشکیل دیا جا سکتا ہے۔
---
اتحاد کا مفہوم اور اہمیت
اتحاد کا مطلب ہے امت مسلمہ کا ایک جسم اور ایک ملت کے طور پر جُڑ جانا، اپنے ذاتی یا گروہی مفادات کو چھوڑ کر اللہ کے دین اور امت کے مشترکہ مفاد کے لیے متحد ہونا۔ اتحاد کو قرآن اور حدیث میں بار بار بیان کیا گیا ہے:
قرآن مجید میں ارشادِ باری تعالیٰ:
"وَاعْتَصِمُوا بِحَبْلِ اللَّهِ جَمِيعًا وَلَا تَفَرَّقُوا"
(سورۃ آل عمران: 103)
ترجمہ: "اللہ کی رسی کو سب مل کر مضبوطی سے تھام لو اور تفرقہ مت ڈالو۔"
یہ آیت واضح کرتی ہے کہ مسلمان چاہے دنیا کے کسی بھی کونے میں ہوں، انہیں ایک دوسرے کے ساتھ جڑنا اور ایک مشترکہ مقصد کے لیے کام کرنا چاہیے۔
رسول اللہ ﷺ کا فرمان:
"مومن مومن کے لیے ایک عمارت کی طرح ہے جس کا ایک حصہ دوسرے حصے کو مضبوط کرتا ہے۔"
(صحیح بخاری)
اتحاد وہ قوت ہے جو امت کو دشمنوں کے مقابلے میں ناقابل شکست بناتی ہے۔ جب مسلمان اتحاد کے اصول پر عمل کرتے ہیں، تو وہ ایک عالمی طاقت بن جاتے ہیں۔
---
اتفاق کا مفہوم اور اہمیت
اتفاق کا مطلب ہے باہمی رضامندی، مشاورت اور مشترکہ فیصلے کرنا، خاص طور پر ان معاملات میں جہاں اختلاف رائے ہو سکتا ہے۔ اتفاق امت مسلمہ کے اندر محبت، رواداری اور ہم آہنگی پیدا کرتا ہے۔
قرآن مجید میں مشاورت کی اہمیت:
"وَشَاوِرْهُمْ فِي الْأَمْرِ"
(سورۃ آل عمران: 159)
ترجمہ: "اور معاملات میں ان سے مشورہ کرو۔"
حدیث شریف:
رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
"میری امت کبھی گمراہی پر متفق نہیں ہوگی۔"
(سنن ترمذی)
مشاورت اور اتفاق اسلامی معاشرت کی بنیاد ہیں۔ یہ اصول معاشرتی نظام کو مضبوط بناتے ہیں اور امت مسلمہ کے درمیان اختلافات کو ختم کرنے میں مدد دیتے ہیں۔
---
اتحاد اور اتفاق کے فوائد
1. امت کی مضبوطی:
اتحاد اور اتفاق امت مسلمہ کو اندرونی اور بیرونی چیلنجز کے خلاف ایک ناقابل تسخیر قوت بناتے ہیں۔
2. اختلافات کا خاتمہ:
اتفاق امت کے اندر موجود فروعی اختلافات کو ختم کر کے محبت اور بھائی چارے کو فروغ دیتا ہے۔
3. اللہ کی مدد کا حصول:
اللہ تعالیٰ کی مدد اور نصرت صرف اس وقت آتی ہے جب مسلمان آپس میں متحد ہوں اور اتفاق سے کام کریں۔
4. اسلام دشمن قوتوں کا مقابلہ:
اتحاد امت مسلمہ کو دشمنوں کی سازشوں سے محفوظ رکھتا ہے اور ان کے خلاف ڈٹ جانے کی طاقت دیتا ہے۔
---
خلاصہ
اسلام میں اتحاد اور اتفاق دو ایسے ستون ہیں جن پر ایک مضبوط امت کی بنیاد قائم ہوتی ہے۔ اتحاد سے امت ایک جسم کی مانند بنتی ہے، اور اتفاق سے معاملات کو حکمت اور بصیرت کے ساتھ حل کیا جاتا ہے۔ امت مسلمہ کو چاہیے کہ وہ اپنے ذاتی مفادات اور اختلافات کو چھوڑ کر ان اصولوں کو اپنائے تاکہ دنیا اور آخرت میں کامیابی حاصل کر سکے۔
"تفرقے کو چھوڑو، اور مل کر اللہ کے دین کے لیے جُت جاؤ، یہی اسلام کا اصل پیغام ہے۔"
Ещё видео!