چینی حکومت کی طرف سے ایغور مسلمانوں پر کریک ڈاؤن جاری ہے۔ حکومت مسلم بچوں کو ایک منظم طریقے سے ان کے والدین سے الگ کرکے یتیم خانوں اور اقامتی سکولوں میں رکھ رہی ہے۔
اس کا مقصد مسلم بچوں کو ان کی تہذیب و ثقافت سے دور رکھنا ہے۔
گزشتہ برس یہ خاتون اپنے بچوں کے بغیر والد کی عیادت کے لیے ترکی گئی تھیں اور جب واپس آئیں تو پایا کہ حکومت ان کے بچوں کو سرکاری ہا سٹل بھیج چکی ہے۔حد تو یہ ہے کہ انھیں اپنے بچوں سے ملاقات کی بھی اجازت نہیں ہے۔
چین کا موقف ہے کہ اگر ایغور بچے مسلم تہذیب و ثقافت کے تحت پروان چڑھے تو وہ مستقبل میں بدامنی پھیلا سکتے ہیں۔ حکومت کا کہنا ہے کہ اس منصوبے کے تحت غریب اور لاچار بچوں کو تعلیم دی جاتی ہے تاکہ وہ مستقبل میں انتہا پسندی کے راہ سے بچیں اور ملک کی ترقی کے لیے کام کر سکیں۔
Ещё видео!