جہنم کیا ہے ؟ ( یہ پوسٹ زیادہ سے زیادہ شئر کریں جزاکم اللہ )
46 )
ﻋﻤﻞ ﺳﮯ ﺯﻧﺪﮔﯽ ﺑﻨﺘﯽ ﮨﮯ ﺟﻨﺖ ﺑﮭﯽ، ﺟﮩﻨﻢ ﺑﮭﯽ
ﻳﮧ ﺧﺎﮐﯽ ﺍﭘﻨﯽ ﻓﻄﺮﺕ ﻣﻴﮟ ﻧﮧ ﻧﻮﺭﯼ ﮨﮯ ﻧﮧ ﻧﺎﺭﯼ ﮨﮯ (علامہ اقبال)
کل ہمارے گھروں میں تلاوتِ قرآن کی آوازیں گونجتی تھیں‘ آج فلمی نغمے گونجتے ہیں۔
کل ہمارے گھروں میں اللہ ‘ رسولﷺ اور اسلافِ اُمت کی باتیں ہوا کرتی تھیں‘آج ٹی وی کے ڈراموں ‘ فلموں اور کرکٹ و دیگر کھیلوں پر تبصرے ہوا کرتے ہیں۔
قُلْ إِنَّ الْخَاسِرِينَ الَّذِينَ خَسِرُوا أَنفُسَهُمْ وَأَهْلِيهِمْ يَوْمَ الْقِيَامَةِ ۗ أَلَا ذَٰلِكَ هُوَ الْخُسْرَانُ الْمُبِينُ﴿١٥﴾ سورة الزمر
" سو تم اللہ کے سوا جس کی چاہو عبادت کرو کہہ دیجئے کہ حقیقی خسارہ والے وہی ہیں جنہوں نے اپنے نفس اور اپنے اہل کو قیامت کے دن گھاٹے میں رکھا - آگاہ ہوجاؤ یہی کھلا ہوا خسارہ ہے۔" سورة الزمر
ہمیں تو حکم دیا کیا ہے کہ
يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا قُوا أَنفُسَكُمْ وَأَهْلِيكُمْ نَارًا۔۔۔ (سورة التحريم : 6 )
" اے ایمان والو! اپنے آپ کو اور اپنے گھر والوں کو جہنم کی آگ آگ سے بچاؤ۔"
کیا آج مسلمان اپنے گھروں میں فلمی گانوں‘ ٹی وی کے ڈراموں‘ فلموں و کھیلوں ‘ بے حیاء و فاحشہ عورتوں کا نیم برہنہ رقص و سرور اور حرام کی کمائی وغیرہ کو جگہ دے کر اپنے آپ کو اور اپنے گھر والوں کو جہنم کی آگ سے بچانے کا کام کر رہے ہیں ؟
شاید کہ آج کا مسلمان جہنم کے عذاب و آلام کو محض دنیا کی سردی گرمی جیسا سمجھ رکھا ہے اس لئے اپنے آپ کو اور اپنے اہل و عیال کوجہنم کی آگ سے بچانے کی اسے فکر ہی نہیں.
جہنم میں لوگ ایسے ’عذابِ الیم ‘ سے گزریں گے جو اللہ کی عظمت کی نسبت سے ھوگا۔
کاش اللہ کے بندے جہنم کی شدید ترین عذابات کا کچھ ادراک رکھتے تو ضرور اس سے بچنے کی کوشش کرتے۔
آئیے چند آیتوں کے ذریعے وحشت نا ک جہنم کی ہولناکیوں کو اپنے دل میں بٹھانے کی کوشش کرتے ہیں
جہنم۔۔۔۔۔بہت ہی بری قیام گاہ ہے، بہت ہی برا مسکن اور بہت ہی برا ٹھکانا ہے جسے اللہ تعالی نے کافروں، مشرکوں، فاسقوں، فاجروں اور منافقوں کے لیے تیار کر رکھا ہے-
اللہ تعالی نے قرآن مجید میں جنت اور جہنم دونوں کا بار بار بڑی تفصیل سے ذکر فرمایا ہے اور ان دونوں میں سے آگ اور جہنم کا ذکر نسبتا زیادہ مرتبہ کیا گیا ہے- شاید اس کی وجہ یہ ہو کہ ہنسانوں کی اکثریب ترغیب سے زیادہ ترہیب کا اثر قبول کرتے ہے- واللہ اعلم بالصواب
قرآن مجید میں جہنم کے بارے میں دی گئی بعض تفصیلات درج ذیل ہیں:
جہنم کو دیکھتے ہی کافروں کے چہرے کالے سیاہ ہوجائيں گے- (سورہ یونس، آیت 27)
جہنمی عذاب سے تنگ آکر موت طلب کریں گے لیکن، انہیں موت نہیں آئے گی- (سورہ فرقان، آیت 13)
جہنم کی آگ جہنمیوں کے چہرے کا گوشت جلا ڈالے گی اور ان کے جبڑے باہر نکل آئيں گے- ( سورہ مومنون، آیت 1-4)
جہنم کی آگ نہ زندہ چھوڑے گی نہ مرنے دے گی- (سورہ اعلی، آیت 13)
جہنم کی آگ لوگوں کو چکنا چور کردے گی- (سورا ہمزہ، آیت 4)
جہنم میں کافروں کا بند کرکے اوپر سے دروزوے بند کردیے جائيں گے- (سورہ ہمزہ، آیت 8-
قُلْ نَارُ جَهَنَّمَ أَشَدُّ حَرًّا ۚ لَّوْ كَانُوا يَفْقَهُونَ ﴿٨١﴾ سورة التوبة
" فرما دیجئے: دوزخ کی آگ سب سے زیادہ گرم ہے، کاش کہ وه سمجھتے ہوتے۔"
اس سب سے زیادہ گرم آگ کا ایدھن انسان اور پتھر ہیں:
وَقُودُهَا النَّاسُ وَالْحِجَارَةُ عَلَيْهَا مَلَائِكَةٌ غِلَاظٌ شِدَادٌ۔۔۔ (سورة التحريم : 6 )
" جس کا ایندھن انسان ہیں اور پتھر جس پر سخت دل مضبوط فرشتے مقرر ہیں۔ "
جہنم میں نہ ہی زندگی ہوگی اور نہ ہی موت ‘ بس عذاب ہی عذاب ہوگا:
إِنَّهُ مَن يَأْتِ رَبَّهُ مُجْرِمًا فَإِنَّ لَهُ جَهَنَّمَ لَا يَمُوتُ فِيهَا وَلَا يَحْيَىٰ ﴿٧٤﴾ سورة طه
" حقیقت یہ ہے کہ جو مجرم بن کر اپنے رب کے حضور حاضر ہوگا اُس کے لیے جہنم ہے جس میں وہ نہ جیے گا نہ مرے گا۔"
جہنم میں بہت سخت ہمیشہ کا عذاب ہوگا:
إِنَّ عَذَابَهَا كَانَ غَرَامًا ﴿٦٥﴾ سورة الفرقان
" اس کا عذاب بہت سخت اور پائیدار ہے۔"
جہنم کا کھانا اور پینا:
مِّن وَرَائِهِ جَهَنَّمُ وَيُسْقَىٰ مِن مَّاءٍ صَدِيدٍ ﴿١٦﴾ سورة ابراهيم
" اس (بربادی) کے پیچھے (پھر) جہنم ہے اور اسےزخموں کے پیپ کا پانی پلایا جائے گا۔"
قرآنی آیات کے بعد احادیث مبارکہ میں دی گئی بعض تفصیلات ملاحظہ ہوں:
حہنم میں گرایا گیا پتھر 70 سال بعد جہنم کی تہ میں پہنچتا ہے- (مسلم)
جہنم کے ایک احاطہ کی دو دیواروں کے درمیان 40 سال کی مسافت کا فاصلہ ہے- (ابو یعلی)
جہنم کو میدان حشر میں لانے کے لے 4 ارب 90 کروڑ فرشتے مقرر ہوں گے- (مسلم)
جہنم کا سب سے ہلکا عذاب آگ کے دو جوتے پہننے کا ہوگا جس سے جہنمی کا دماغ کھولنے لگے گا- (مسلم)
جہنمی کی ایک داڑھ (بڑا دانت) احد پہاڑ سے بھی بڑی ہوگی- (مسلم)
جہنمی کے جسم کی کھال 42 ہاتھ (63 فٹ) موٹی ہوگی- ( ترمذی)
جہنمی کے دونوں کندھوں کے درمیان تیزرو سوار کی 3 دن کی مسافت کا فاصلہ ہوگا- (مسلم)
دنیا میں تکبر کرنے والوں کو چیونٹیوں کے برابر جسم دیا جائے گا- (ترمذی)
جہنمی اس قدر آنسو بہائيں کے کہ ان میں کشتیاں چلائی جاسکیں گی- (مستدرک حاکم)
جہنمیوں کو دیے جانے والے کھانے (تھوہر) کا ایک ٹکڑا دنیا میں گرا دیا جائے تو
ساری دنیا کے جانداروں کے اسباب معیشیت برباد کردے- (احمد، نسائی، ترمذی، ابن ماجہ)
جہنمیوں کو پلائے جانے والے مشروب کا ایک ڈول (چند لٹر) دنیا میں ڈال دیا جائے تو ساری دنیا کی مخلوق کو بدبو میں مبتلا کردے- (ابو یعلی)
جہنمیوں کے سر پر اس قدر کھولتا ہوا گرم پانی ڈالا جائے گا کہ وہ سر میں چھید کرکے پیٹ میں پہنچ جائے گا اور پیٹ میں جو کچھ ہوکا اسے کاٹ ڈالے گا اور یہ سب کچھ (پیٹھ سے نکل کر) قدموں میں آگرے گا- (احمد)
آئیے ہم سب مل کر دعا کریں کہ اے الہ العالمین تو ہم سب کو قبر کے فتنے، قبر کے عذاب اور جہنم کے عذاب سے ہم کو بچا لے ، کیونکہ اس کا عذاب چمٹ جانے واﻻ ہے ۔ بے شک وه ٹھہرنے اور رہنے کے لحاظ سے بدترین جگہ ہے اللہم أجرنا من النار، اللہم أجرنا من النار، اللہم أجرنا من النار. اللہ
Ещё видео!