عنوان:
ختمِ نبوت ﷺ کی شان - ایک حسین عمارت کا مکمل ہونا
وضاحت:
ختمِ نبوت ﷺ اسلام کا وہ بنیادی عقیدہ ہے جس کے بغیر ایمان مکمل نہیں ہوتا۔ نبی کریم ﷺ نے اپنی رسالت کو ایک حسین عمارت سے تشبیہ دی، جس میں تمام انبیاء کرامؑ نے اپنی اپنی جگہ لے لی تھی، لیکن وہ عمارت ایک اینٹ کے بغیر نامکمل تھی۔ نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ "میں اس عمارت کی آخری اینٹ ہوں۔"
یعنی آپ ﷺ کے بعد کوئی نبی نہیں آئے گا اور آپ ﷺ پر نبوت کا سلسلہ مکمل ہو گیا۔ یہ بات ہمارے ایمان کی مضبوطی اور عقیدے کی بنیاد ہے کہ آپ ﷺ آخری نبی ہیں اور آپ کے بعد کوئی نبی نہیں آئے گا۔
حدیث شریف (عربی):
قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:
"إنَّ مَثَلِي ومَثَلَ الأنْبِيَاءِ مِن قَبْلِي كَمَثَلِ رَجُلٍ بَنَى بَيْتًا فَأَحْسَنَهُ وأَجْمَلَهُ، إلَّا مَوْضِعَ لَبِنَةٍ مِن زَاوِيَةٍ، فَجَعَلَ النَّاسُ يَطُوفُونَ به، ويقولونَ: هَلَّا وُضِعَتْ هذِه اللَّبِنَةُ؟ قالَ: فأنا اللَّبِنَةُ، وأَنَا خَاتِمُ النَّبِيِّينَ."
(صحیح بخاری: 3535)
ترجمہ (اردو):
رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
”میری اور مجھ سے پہلے گزرنے والے انبیاء کی مثال ایسی ہے جیسے کسی شخص نے ایک خوبصورت عمارت بنائی، مگر ایک اینٹ کی جگہ خالی رہ گئی۔ لوگ اس کے گرد گھومتے ہیں اور کہتے ہیں کہ یہ اینٹ کیوں نہ لگا دی جائے؟ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: میں وہ آخری اینٹ ہوں اور میں خاتم النبیین ہوں۔“
(صحیح بخاری: 3535)
---
یہ حدیثِ مبارکہ ختمِ نبوت کے عظیم مقام کو بیان کرتی ہے اور یہ ایمان میں اضافہ کا باعث بنتی ہے کہ حضرت محمد ﷺ کی نبوت پر ہی یہ عمارت مکمل ہوئی۔ اللہ ہمیں اس عقیدے پر مضبوطی سے قائم رکھے۔
Ещё видео!