Ghazal: Wohi Meri Kam Naseebi
Artist: Rana Muhammad Ishfaq
Audio Courtesy: Nasheed Club
Poet: Allama Iqbal
(Bal-e-Jibril-015)
Wohi Meri Kam Naseebi, Wohi Teri Be Niazi
Mere Kaam Kuch Na Aya Ye Kamal-e-Ne Nawazi
Mine ill luck the same and same, O Lord, the coldness on Your part:
No useful aim has been served, By skill in poetic art.
Mein Kahan Hun Tu Kahan Hai, Ye Makan Ke La-Makan Hai?
Ye Jahan Mera Jahan Hai Teri Karishma Sazi
Where am I and where are You, Is the world a fact or naught?
Does this world to me belong, Or is a wonder by You wrought?
Issi Kashmakash Mein Guzreen Meri Zindagi Ki Raatain
Kabhi Souz-o-Saaz-e-Rumi, Kabhi Paich-o-Taab-e-Razi
In this struggle have passed, the nights of my life,
Sometimes Rumi's passion, sometimes Razi's restlessness.
Woh Faraib Khurdah Shaheen K Pala Ho Kargason Mein
Ussay Kya Khabar Kya Hai Reh-O-Rasm-E-Shahbazi
That deceived falcon, raised among vultures,
How would it know what are the ways and customs of falconry?"
Na Zuban Koi Ghazal Ki, Na Zuban Se Ba-Khabar Main
Koi Dil Kusha Sada Ho, Ajami Ho Ya Ke Tazi
For song no tongue is set apart, no claim to tongues is laid by me:
What matters is a dainty song, no matter what its language be.
Koi Karwan Se Toota, Koi Bad-Ghuman Haram Se
Ke Ameer-E-Karwan Mein Nahin Khuay Dil Nawazi
Some have left the caravan train, and some on Ka‘bah turn their back;
For leaders of the Faithful Band, winsome mode and manners lack.
وہی میری کم نصیبی، وہی تیری بے نیازی
میرے کام کچھ نہ آیا یہ کمالِ نَے نوازی
معانی: کم نصیبی: بے نصیبی ۔ بے نیازی: بے پروائی ۔ نَے نوازی: بانسری بجانا یعنی قوم کو بیدار کرنا ۔
مطلب: قادر مطلق سے خطاب کرتے ہوئے اقبال کہتے ہیں اتنا بڑا تخلیق کار ہونے کے باوجود میں اب بھی اسی طرح کم نصیب ہوں جس طرح کہ تو ہر معاملے سے بے نیاز ہے ۔ اب تو یوں محسوس ہوتا ہے کہ شعر گوئی میں میں نے جو کمال حاصل کیا تھا وہ عملاً میرے لیے بیکار ثابت ہوا ۔
میں کہاں ہوں ، تو کہاں ہے، یہ مکاں کہ لامکا ں ہے
یہ جہاں مرا جہاں کہ تری کرشمہ سازی
مطلب: خدایا یہ تو بتا کہ میں کس مقام پر ہوں اور تو کس مقام پر ہے اور جس جگہ میرا قیام ہے وہ مکان ہے کہ لامکان ۔ یہ حقیقت بھی ایک سربستہ معلوم ہوتی ہے ۔ یہ عالم امکان میرے اپنے تخیل کا پیدا کردہ ہے یا اسے تیری کرشمہ سازی نے تخلیق کیا ہے مطلب یہ کہ انسان کو ابھی تک حقیقت ابدی کا سراغ نہیں مل سکا ۔
اسی کشمکش میں گزریں مری زندگی کی راتیں
کبھی سوز و سازِ رومی، کبھی پیچ و تابِ رازی
معانی: کبھی سوز و سازِ رومی کبھی پیچ و تاب رازی: کبھی رومی کے نظریے پسند کیے کبھی رازی کی تفسیر میں الجھا ۔
مطلب: میری زندگی کی بیشتر راتیں تذبذب اور ذہنی کشمکش کا شکار رہیں کبھی مولانا رومی کے سوز و ساز سے دل ہم آہنگ ہوا اور کبھی اسی پر امام رازی کی فلسفیانہ موشگافیاں مسلط رہیں ۔
وہ فریب خوردہ شاہیں کہ پلا ہو کرگسوں میں
اسے کیا خبر کہ کیا ہے رہ و رسمِ شاہبازی
معانی: فریب خوردہ شاہیں : دھوکے میں آیا ہوا مسلمان ۔ کرگسوں : گدھ، بُرے لوگ ۔ رسمِ شاہبازی: عقابوں کے طریقے ۔
مطلب: اس شعر میں علامہ نے شاہیں اور کرگس کی علامتوں کے ذریعے قوم کے نونہالوں کی جانب اشارہ کیا ہے کہ وہ جس بزدلانہ اور منافقانہ ماحول میں پرورش پا رہے ہیں ان سے جرات مندی اور انقلاب پسندی کی توقع کیسے کی جا سکتی ہے ۔ اس کی توجیہ کچھ یوں بھی ہوتی ہے کہ جو قوم کے نونہال انگریز کی غلامی اور ان کی تقلید کو ہی شرف قبولیت دے چکے ہیں ان سے ایسے نظام اور اقدار سے بغاوت کی توقع کیسے کی جا سکتی ہے ۔ وہ تو اس حقیقت سے بھی بے خبر ہیں کہ آزاد اور حوصلہ مند نوجوانوں کی فطرت کیا ہونی چاہیے ۔
نہ زباں کوئی غزل کی، نہ زباں سے باخبر میں
کوئی دل کشا صدا ہو، عجمی ہو یا کہ تازی
معانی: اس شعر میں اقبال نے عہد کے تخلیقی عمل کو بے معنی قرار دیتے ہوئے یہ خیال ظاہر کیا ہے کہ اس میں تاثر ناپید ہے ساتھ ہی اس خواہش کا اظہار بھی کیا ہے کہ قوم کو کوئی پر لطف اور دلکشا نغمہ ملے جو خواہ فارسی زبان میں ہو یا عربی میں اس کے لیے زبان کی کوئی قید نہیں ۔
نہیں فقر و سلطنت میں کوئی امتیاز ایسا
یہ سپہ کی تیغ بازی، وہ نگہ کی تیغ بازی
مطلب: اس شعر میں درویشی اور بادشاہی کے حوالے سے یہ خیال ظاہر کیا ہے کہ بظاہر وہ دونوں میں کوئی امتیاز اور فرق محسوس نہیں ہوتا ۔ درویش اپنے افکار اور خیالات کے ذریعے اور بادشاہ تلوار کے ذریعے لوگوں پر حکومت کرتا ہے عملاً دونوں کا کردار یکساں طرز کا ہے ۔
کوئی کارواں سے ٹوٹا، کوئی بدگماں حرم سے
کہ امیرِ کارواں میں نہیں خوئے دل نوازی
مطلب: اقبال کہتے ہیں کہ کیفیت یہ ہے کہ ہر شخص انتشار و بے یقینی کا شکار ہو کر اپنا اپنا راگ الاپ رہا ہے ۔ کسی کو اجتماعی مفاد سے واسطہ نہیں ۔ اس کی قطعی وجہ یہی ہے کہ جس شخص کے ہاتھ میں اقتدار ہے وہ جسے قافلہ سالاری کے فراءض انجام دینے چاہیں وہی اپنے بے عملی اور ذاتی مفاد کے سبب قوم کی رہنمائی کا حامل نہیں ہے ۔ ایسے شخص کا قول و فعل اور کردار دوسروں کو کس طرح متاثر کر سکتا ہے جو ذاتی مفادات سے بالاتر ہو کر سوچنے کا تصور بھی نہیں کر سکتا ۔
#AllamaIqbal #Poetry #Islam #KalameIqbal #Ghazal #AakhriPaigham #WohiMeri #KamNaseebi #BeNayazi #Urdu #AakhriPaigham #AkhriPaigham #Akhripegham #AllamaIqbal #Poetry
#AllamaMuhammadIqbal #MuhammadIqbal #PoetryWhatsApp #IqbalKaPaegham #PaighameIqbal
📓 Lyrics (sources)
~ Urdu - [ Ссылка ]
~ English and Roman Urdu - iqbalurdu.blogspot.com
~ Urdu Explanation - [ Ссылка ]
🎞️ Background(s):
Wohi Meri Kam Naseebi - Dr. Allama Iqbal
Теги
wohi meri kam naseebiwohi meri kam naseebi wohi teri be niaziwohi meri kam naseebi bal e jibrilwohi meri kam naseebi allama iqbalwohi meri kam nasibinaseebiwohi meri kam naseebi dr kashif sohailwohi meri kam naseebi - وہی میری کم نصیبیwohi meri kam naseebi wohi teri benayaziwohi meri kam naseebi wohi teri be niyaziwohi mri kam naseebiwohi meri kum naseebiwahi meri kam naseebikalam e iqbalwahi meri kam nasibiwahi meri kam naseebi saving draft...