انسرضی اللہ عنہ سے مروی ہے، کہتے ہیں کہ میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ بیٹھا تھا، ایک جنازہ گزرا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا: یہ کس کا جنازہ ہے؟ صحابہ نے کہا: فلاں فلاں کا۔ یہ اللہ اور اس کے رسول سے محبت کرتا تھا اور اللہ کی اطاعت میں عمل کرتا اور اس کوشش میں لگا رہتا تھا۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: واجب ہوگئی، واجب ہوگئی واجب ہوگئی۔ دوسرا جنازہ گزرا تو صحابہ نے کہا: فلاں فلاں کا جنازہ ہے۔ یہ اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے بغض رکھتا تھا ،اللہ کی نا فرمانی کے کام کرتا اور اس کوشش میں لگا رہتا تھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: واجب ہوگئی، واجب ہوگئی، واجب ہوگئی۔ صحابہ نے کہا: اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم !آپ کا ان جنازوں کے بارے میں بات کرنا اور ان کا وصف بتانا، پہلے پر خیر کا وصف بیان کیا گیا اور دوسرے پر شر کا تو آپ نے ان کے بارے میں کہا: واجب ہوگئی واجب ہوگئی، واجب ہوگئی۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہاں اے ابوبکر! اللہ کے کچھ فرشتے ہیں، جو انسان کے بارے میں بنی آدم کی زبانوں سے نکلے ہوئے الفاظ بولتے ہیں چاہے خیر کے ہوں یا شر کے
تو دوستو بیان کرنے کا مقصد یہ تھا کے جب ہم کسی جنازہ پر جاتے ہیں تو وہاں ہمارے کانوں میں آوازیں پڑھ رہی ہوتی ہیں۔
کچھ لوگ بتارہے ھوتے ھیں یہ بڑا نیک بندہ تھا مسجد جاتا تھا نماز پڑھتا تھا کسی کے ساتھ برا نہی کرتا تھا تع وہ اصل میں فرشتے ہیں جو انکی زبانوں سے نکلوا رہے ہوتے ہیں
اور یہ آپکے لیۓ پیغام ہوتا ھے کہ یہ شخص جو ہے اسکے اوپر جنت واجب ہو گئی ہے۔ یاں کوی شخص ایسا مر جاتا ہے کے توبہ نعوزبااللہ ہم جنازے پر جاتے ھیں تو لوگ بیٹھ کر اکژ باتیں کر رہے ہوتے ہیں
کے بہت بدبخت آدمی تھا کبھی نماز نہیں پڑھی لوگوں کا ناحق مال کھاتا تھا اور لوگو کو تنگ کرتا تھا
تو یہ بھی درحقیقت فرشتے ہی انکے منہ سے نکلوا رہے ھوتے ہیں۔
تاکہ آپ لوگو کو یہ سبق ملے کہ اس شخص پر جہنم واجب ہو چکی ہے
باقی روز قیامت اللہ تعالیٰ کی رحمت کے ساۓ میں کون آۓ گا کون نہیں آۓ گا یہ اللہ ہی بہتر جانتا ھے
دعا کیجیے کے روز قیامت ہمیں اسکی رحمت کے ساۓ میں جگہ ملے۔ اور دنیا میں بھی اللہ تعالیٰ ہم پر رحم فرماتا رہے
اپنے دوست محمد عثمان کو دعاؤں میں ضرور یاد رکھیئے گا اللہ حافظ۔
#janaza
#janatiyajahanumi
#meislampakistan
Ещё видео!