اسلام آباد(رپورٹ :منصورظفرسے)مری پاکستان کا معروف و مشہور ترین سیاحتی مقام ہے۔جو پاکستان کے مشہور ہل اسٹیشنز میں سرفہرست ہے۔ یہ سطح سمندر سے ہزاروں فٹ بلندی پر واقع ہے۔
جہاں دنیا بھر کے سیاح مری کا رخ کرتے ہیں -مری جسے ملکہ کوہسار بھی کہا جاتا ہے اور ہر سال جب بھی مری میں برف پڑتی ہے تو اس کی خوبصورتی میں مزید اضافہ ہو جاتا ہے شہری۔مرد۔خواتین ۔بچے بڑھے جواں جوق در جوق مری پہنچ جاتی ہے۔سیاح جب ایسی ہی حسین وادیوں کا نظارہ کرتےہیں تویوں لگتا ہے جیسے جنت میں آگیا ہوں
سردیوں میں ملکہ کوہسار جب برف سے بنی ہوئی سفید چادراوڑھتی ہے تو اس کے حسن کی چمک نگاہوں کو خیرہ کردیتی ہے۔ اسے دیکھنے کے لئے دنیا بھرسے سیاح اس کی سمت دوڑے چلے آتے ہیں ۔
دسمبر کے آخر میں برف باری شروع ہوجاتی ہے جو فروری تک جاری رہتی ہے۔ درختوں کی چوٹیاں، ٹیلے، سڑکیں اور مکانات کی چھتیں کافوری لباس پہن لیتی ہیں مری میں سب سے زیادہ مشہور تریں جگہ جوشہریوں کے ذہین میں ہوتی ہے وہ ہے مال روڈ مری کا سب سے بارونق اور رات گئے تک کھلا رہنے والا مقام ہے۔جہاں بیشتر نئے شادی شدہ جوڑے مری آکر ہنی مون منانے کا پروگرام بناتے ہیں نئی نویلی دلہنیں بھی سارے بناوٴ سنگار کے ساتھ عروسی ملبوسات اورخوشبووٴں میں لپٹی گھومتی نظر آتی ہیں
جہاں پر مختلف ماڈلز سمیت فلم سٹار آرٹس سمیت دیگر شہری بھی گھومتے پھرتے دیکھائی دیتے ہیں۔مری شہر کے چاروں طرف پھیلے ہوئے قدرتی حسن سے مالا مال مقامات اپنی مثال آپ ہیں۔ مری کے بہت سے دلکش مقامات اس راستے پر پائے جاتے ہیں جو مری کو براستہ نتھیاگلی، ایبٹ آبادسے ملاتا ہے۔ باڑیاں، خیرہ گلی، چھانگلہ گلی، ایوبیہ، خانس پور، ڈونگا گلی، باغ، باڑہ گلی ایسی جگہیں ہیں جو اپنے دامن میں فطرت کی لازوال خوبصورتیوں کے نہ ختم ہونے والے خزانے سمیٹے ہوئے ہیں۔ چیڑ اور دیودار کے سدابہاردرختوں سے آراستہ پہاڑی چوٹیاں اس سارے علاقے کے حسن کو چار چاند لگادیتی ہیں۔مری گہرے سبزرنگ کے قدآور، گھنے اور شاداب درختوں میں گھر ی 'ملکہ کوہسار مری ہزاروں فٹ اونچی وہ چوٹیاں جو دسمبر سے فروری تک برف سے ڈھکی ہوئی ہوتی ہیں۔ مری کا موسم دنیا بھر میں مشہور ہےجہاں پر سیاح اسی خوبصورتی کی کشش میں کھنچے چلے آتے ہیں
مری کے خُوبصورت برف پوش پہاڑوں پر سیاحوں کا رش برف سے ڈھکے ان پہاڑوں کے دلکش مناظر دیکھیں اس ویڈیو میں۔
Ещё видео!