ہمارے پیارے نبی حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم رحمت للعالمین ہیں ۔
جب تک رحمت والے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے رحمت والے نظام کا نفاذ نہیں ہوگا،
تب تک مسلمان رحمت الہی کو پا ہی نہیں سکتے اس لیے مسلمانو کو چاہیے کہ وہ اپنے بچوں کو فرنگی نظام تعلیم جو سکول وکالج میں رائج ہے ان سے اپنے بچوں کو دور کرلیں ، اور تعلیم رحمت سے استوار کریں ،
بچوں کو نور علم کے زیور سے آراستہ کریں ، وگرنہ جانوروں کی تعلیم جانور تو بنا سکتی ہے کبھی انسان نہیں بنا سکتی ، یہ کافروں کا نظام تعلیم ہے اور کافروں کی تعلیم کافر تو بنا سکتی ہے رحمت نہیں دے سکتی ،
وہ جانوروں سے بدتر لوگ جو اپنی ماں ،بہن بیوی اور بیٹی کے ساتھ منہ کالا کرتے ہیں اور پھر اپنی کالک کو محفوظ کر کے دُنیا کو دیکھاتے ہیں اُ ن کی تعلیم جانور تو بنا سکتی ہے انسان نہیں بنا سکتی ،
میرے وطن عزیز کے جانثاروں ،
اللہ کریم ورسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے سپہ سلارو
وطن عزیز پاکستان کی پہلی اور آخری طاقت آپ ہی تو ہیں،
بحیثیت پاکستانی آپ ملک کے لیے لڑ سکتے ہیں
بحیثیت مسلمان اسلام کے لیے کیوں نہیں
کیوں آپ خود کو پہچانتے نہیں ؟
کیوں آپ کفر و کفار کے ہاتھوں کٹ پُتلی بنے ہوئے ہیں ؟
کیوں اللہ کریم و رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے دشمنوں کواپنا دوست بنائے ہوئے ہیں ؟
کیوں کافروں کی غلامی کا پٹا آپ نے اپنے گلے میں ڈال رکھا ہے ؟
کیوں کفار کی صورت ، وضع قطع اور فکر وعمل اپنا کر خُود کو بارگاہ الہی میں رسوا کروا رہے ہیں ؟
کیوں کفار کے قوانین کی حفاظت پر معمور ہیں ؟
کیوں کفار سے جہاد نہیں کرتے ؟
کیوں کافروں کے شر وفتنہ کو عام کروا رہے ہیں ؟
کیوں کافروں کی بے حیائی ، بے شرمی اوربے غیرتی کو وطن عزیز میں پھیلتا دیکھ کر ہاتھوں پر ہاتھ دھرے بیٹھے ہیں ؟
کیوں کافروں کی تعلیم کے مراکز گلی گلی ،قریہ قریہ ،شہر شہر کھلوا رے ہیں ؟
کیوں کافروں کے معاشرتی طرز عمل، فکری اور نظریاتی وثقافتی امور کو پنپنے کی وطن عزیز میں راہیں ہموار کروارے ہیں ؟
کیوں کافروں کے نظام قانون ،نظام معیشت، نظام تعلیم اور نظام جمہوریت کی شب و روز حفاظت کر رہے ہیں ؟
کیوں کافروں کے ہرحکم کے آگے سر تسلیم خم کرتے ہی چلے جا رہے ہیں ؟
کیوں عوام الناس کو کافروں کے قوانین کا پابند بنا کر اُن کی دُنیا و آخرت کو برباد کرتے چلے جا رہے ہیں ؟
کیوں فحاشی ،عریانی اور بے حیائی کے مراکز سینماہالوں ، ٹیلی وژن ،انٹرنیٹ و جملہ بُرائیوں کو پروان چڑھتا دیکھ رہے ہیں ؟
خدا کے لیے غفلت نیند سے بیدار ہوجائیں اور رشک کریں خود پر کہ
اللہ کریم نے آپ کو اپنے پیارے محبوب کریم حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا اُمتی ہونے کا شرف عطا فرمایا،
کس قدر عظیم والدین کے آپ لخت جگر ہیں ،
شرم وحیا کی چادروں میں ملبوس بہنوں کے آپ بھائی ہیں
باکردار ، بااخلاق اور باوفا بیویوں کے شوہر ہیں ،
جذبہ شہادت سے ہمہ وقت آپ سرشار رہتے ہیں ،
آپ کے کردار ، افکار ، اخلاق ، ہمت ، جرات اور بہادری کی داستانیں پوری دُنیا میں سُنائی جاتی ہیں،
تاریخ کے اوراق بتاتے ہیں کہ آپ تعداد میں کم ہو کر بھی کافروں کے ہزاروں لشکروں کو اللہ کی مدد سے تہہ تیغ کر دیا کرتے تھے ،
دُنیا میں عدل و انصاف کے ترازو آپ نے قائم کئے ،
شرم و حیا کے آپ شاہکار تھے ، کردار ، عفت و پاکدامنی کے سنہرے ستارے آپ کے آستینوں میں چمک کر رشک کیا کرتے تھے،
حوا کی بیٹیوں کے آپ محافظ تھے ،
احکام الہی کے پابند اور سنت رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی زندہ تصویر تھے ،
اللہ کریم کے دُشمنوں اورگستاخ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے لیے آپ ننگی تلوار تھے ،
الغرض
آپ کے ہر ہر عمل میں اللہ کے احکام کی پاسداری اور سیرت مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی فرمانبرداری چھلکتی تھی ،
میرے وطن عزیزکے مجاہدوں غور تو کریں، ایک لمحہ کے لیے ہی سہی تدبر تو کیجئے ۔
اللہ کریم کے فضل و کرم سے آپ اُن ماوں کے سپوت ہیں جنہوں نے مشقتیں برداشت کرکے آپ کو وطن عزیز کا خادم بنایا ،
اللہ کریم نے آپ کورسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے احکامات کا پابند بنایا ،
آج اس دور حاضر میں آپ کو اللہ کریم نے وہ اختیار عطا فرمایا ہے جو کسی بھی عام شہری کو حاصل نہیں ،
ملک کے تمام تر نظام ،تمام تر اداروں اور
تمام تر بُرائیوں کو آپ ایک آن میں ختم کروا سکتے ہیں ،
اپنے فقط ایک حکم سے فی الفور نظام مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا قیام عمل میں لا سکتے ہیں ،
عدل و انصاف کے ترازو قائم کر سکتے ہیں ،
اللہ کریم اور رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی اتباع وفرمانبرداری کروا سکتے ہیں ،
اللہ کی عزت کی قسم آپ کر سکتے ہیں بیشک کر سکتے ہیں اور لمحہ بھر میں کر سکتے ہیں
یقین کیجئے آپ کے اس اقدام کی پورے ملک میں کوئی ایک شخص بھی مخالفت نہیں کر سکتا ،
جانتے ہیں نا کیوں وہ اس لیے کہ
سبھی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ سلم کے اُمتی ہیں اللہ کریم کو ماننے والے ہیں
آپ کے ان اقدامات سے نہ صرف اللہ کریم و رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم راضی ہونگے بلکہ دُنیا وآخرت میں کامیابی آپ کے قدم چومے گی ۔
جمہوری نظام جو کافروں کا مسلط کردہ نظام ملک میں رائج ہے اور اس نظام کے قیام کے لیے اربوں روپے اور لاکھوں جانیں ضائع ہوتی ہیں ، جب آپ اس فرنگی کفریہ نظام کوایک منٹ میں کچل سکتے ہیں مارشل لاء لگا کر
تو نظام مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بھی تو اسی طرح نافذ کر سکتے ہیں ۔بلکہ آپ پر بدرجہ اولی فرض ہے کیوں کہ سب کچھ آپ ہی کر سکتے ہیں ،آپ وطن عزیز کی پاک فوج ہیں اور رسول پاک صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا پاک قانون بھی آپ ہی نافذ کر سکتے ہیں۔
آپ کے ان اقدامات کی راہ میں اگر کوئی سر اُٹھاتا ہے تو آپ بہت ہی آسانی سے اُس شیطان کاسر تن سے جدا کر سکتے ہیں ۔
اللہ کریم سےدُعا ہے کہ رب تعالی آپ کو اپنے حفظ وامان میں رکھے اور نفاذ حق کے اقدامات کو نافذ کرنے کی ہمت ،طاقت، جرات اور حوصلہ عطا فرمائے ۔ آمین
Ещё видео!