9 فروری 2021 حیدر آباد :- پی ڈی ایم کے تحت حیدرآباد جلسہ سے سربراہ پی ڈی ایم حضرت مولانا فضل الرحمٰن کا خطاب
مجھے یہ باتیں بھلی لگتی ہیں جب میرے ملک کی اسٹیبلشمنٹ یہ کہتی ہے کہ ہمارا سیاست سے کوئی تعلق نہیں، ہم غیر جانبدار ہیں۔
تو ہم بھی چاہتے ہیں کہ آپ غیر جانبدار رہیں۔
ہم کب چاہتے ہیں؟ کہ ہماری فوج سیاست میں ملوث ہو۔
ہم کب چاہتے ہیں؟ کہ وہ دفاع کے علاوہ کوئی اور کردار ادا کرے۔
لیکن کیا کریں؟ کیا کریں؟ یہ غلطیاں ہوئی ہیں۔
یہ غلطیاں ماننی پڑے گی اور اس غلطی پر قوم سے معافی مانگنی پڑے گی اس کے علاوہ کوئی اور راستہ نہیں ہے۔
میں پوچھنا چاہتا ہوں اگر آپ نے انتخابات کے نتائج تبدیل نہیں کئے۔
اگر آپ نے عمران خان جیسے نااہل اور اس کی جماعت کو اقتدار نہیں دیا۔
تو آپ نے پہلی رات ہی یہ کیوں کہا؟ وتعز من تشاء و تذل من تشاء
آپ نے عزت و ذلت کے حوالے سے انہیں مبارکباد دی۔
اور مجھے حیرت ہوئی آپ نے کہا ہم نے تو دشمن کو شکست دی ہے انتخابات پی ٹی آئی نے جیتے ہیں اور فتح کا اعلان آپ کر رہے ہیں۔
اور پھر کہتے ہیں کہ اس کامیابی سے ہمارا کوئی تعلق نہیں ہے۔
ہم پوزیشن واضح کرنا چاہتے ہیں آپ نے اگر شکست دی ہے تو کس کو شکست دی ہے؟
آپ نے فتح حاصل کی تو کس کے مقابلے میں حاصل کی ہے؟
اگر آپ ہندوستان کو شکست دیں، اگر آپ سرحد پر پاکستان کے جھنڈے گاڑ دیں۔
اگر آپ کشمیر کو ہندوستان کے پنجے سے آزاد کرا لیں۔
ہم آنکھوں کی پلکوں پر فوج کو بٹھانے کے لئے تیار ہیں جرنیل کو بٹھانے کے لئے تیار ہیں۔
لیکن بتایا جائے، یہ فتح کس کے خلاف تھی؟ یہ شکست کس کو دی گئی تھی؟
آپ اگر پاکستان کی عوام کو اپنا دشمن سمجھتے ہیں تو پھر آپ واضح کر دیجئے۔
آپ پاکستان کی عوام کو شکست دیتے ہیں تو آپ فتح کا اعلان کرتے ہیں۔
یہ سیاست نہیں چلے گی، ہم نے بزدلی کی سیاست نہیں دیکھی۔
ہم نے حق کی آواز بلند کی ہے اور یہ بلند کرتے رہیں گے۔ تاوقتیکہ آئین کے مطابق تمام ادارے کام شروع نہ کر دیں۔
میرے محترم دوستو! ہم آج جس محاذ پر ہیں ہم اپنی رکاوٹیں جانتے ہیں۔
ہم جمہوریت کے راستے میں جو سد راہ ہے اس کو سمجھتے بھی ہیں اور جانتے بھی ہیں۔
ہمیں سیاست میں 40 سال ہو چکے ہیں خدا کے لئے ہمیں سیاست کا الف بے جیم مت سمجھائیے۔
ہم پرائمری سکول کے بچے نہیں ہیں کہ آپ ہمیں بلیک بورڈ پر اے بی سی اور الف بے جیم پڑھائیں گے۔
سیاست سیکھنی ہے سیاست کے اصول جاننے ہیں تو پھر ہماری شاگردی کرنی ہو گی ہمارے بغیر آپ کو سیاست نہیں آئے گی۔
اور یہ یاد رکھیں، ہم نے کوئی کچی گولیاں نہیں کھیلیں۔ ہم بہاؤ سے لڑنا جانتے ہیں اور ان شاءاللہ العزیز آپ دیکھیں گے۔
ہم ملک کے آئین کی جنگ لڑ رہے ہیں ہم پاکستان کی بقا کی جنگ لڑ رہے ہیں۔
ہم اس قوم کے عزت و وقار کی جنگ لڑ رہے ہیں۔ ہم اس قوم کے حق کی جنگ لڑ رہے ہیں۔
اس کے ووٹ کے حق کی جنگ لڑ رہے ہیں اور جب تک ہم قوم کو اس کے ووٹ کی امانت واپس نہیں دلائیں گے ان شاءاللہ آرام سے نہیں بیٹھیں گے۔
اور یہ پیش رفت ہماری آگے چلتی رہے گی۔
Ещё видео!