شہد کی مکھی کو عربی میں“نحل” کہتے ہیں۔
قرآن مجید کی سورۃ نازل جس کا نام سورۃ نحل ہے۔ اس سورۃ میں شہد اور شہد کی مکھی کے فوائد ومنافع اور فضائل کا تذکرہ فرمایا ہے۔ جو قابلِ ذکر ہے اور در حقیقت مکھیاں عجائباتِ عالم کی فہرست میں ایک بہت ہی نمایاں مقام رکھتی ہیں۔
اس مکھی کی چند خصوصیات حسب ذیل ہیں:
1. “نظام سلطنت ”
شہد کی مکھی باقاعدہ ایک سلطنت کا نظام ہے جو منظم ہے جس میں لاکھوں کی تعداد میں مکھیوں کا ایک سردار ہوتا ہے جیسے بادشاہ کہتے ہیں، جیسے یعسوب کہتے ہیں، تمام مکھیاں اس کی قیادت میں سفر کرتی ہیں۔ کچھ مکھیاں یعسوب کے حکم پ انڈے بچے پیدا کرتی ہیں اور کچھ مکھیاں خوبصورت مکان بناتی ہیں، جو چھ گوشوں شکل والا ہوتا ہے۔ سب کی لمبائی، چوڑائی اور گہرائی بالکل برابر ہوتی ہے۔
یعسوب کے حکم سے مکھیاں درج ذیل کام کرتی ہیں۔ پانی لاتی ہیں، کچھ پیرہ دیتی ہیں، ہر مکھی کو پیرہ دار مکھی پہچانتی ہے، مجال نہیں کوئی دوسری مکھی ان کے گھر میں داخل ہو۔
یہ مکھیاں منظم طریقے سے پھلوں کی تلاش میں جنگلوں اور میدانوں میں سیکڑوں میل الگ الگ دور دور تک چلی جاتی ہیں۔ مکھیاں پھلوں پھولوں وغیرہ کا رس چوس بوس کر لاتی ہیں اور شہد کے خزانے میں جمع کرتی رہتی ہیں۔
شہد والی مکھیاں کی ایک خصوصیت یہ بھی ہے کہ یہ مختلف رنگوں اور مختلف ذائقوں کا شہد تیار کرتی ہیں، کبھی سرخ، کبھی سفید، کبھی سیاہ، کبھی زرد، کبھی پتلا، کبھی گاڑھا،اسی وجہ سے مختلف موسموں میں مختلف پھلوں پھولوں کے بدولت شہد کے مختلف رنگ اور ذائقے بدلتے رہتے ہیں۔
ان کے گھروں کو چھتے کہا جاتا ہے ،
یہ اپنے چھتےیعنی گھر کبھی درختوں پر کبھی پہاڑوں پر کبھی گھروں میں کبھی دیواروں کی سوراخوں میں کبھی زمین کے اندر بنایاکرتی ہیں اورہر جگہ یکساں نظم و ضبط اور کے ساتھ ان کا "کارخانہ شہد" بنتا رہتا ہے۔
ان مکھیوں میں بھی سزا و جزا کا نظام مربوت ہوتا ہے، نافرمان اور باغی مکھیوں کو ان کا “یعسوب” مناسب سزائیں بھی دیتا ہے یہاں تک کہ بعض کو قتل بھی کروادیتا ہے اور سب کو اپنے قابومیں رکھتا ہے۔
ان کے اصول و ضوابط ہوتے ہیں جن میں قابل ذکر
کبھی کوئی شہد ک مکھی کسی نجاست پر نہیں بیٹھ سکتی اور اگر کوئی کبھی بیٹھ جائے تو انکا بادشاہ “یعسوب” اس کو سخت سزادے کر چھتے سے نکال دیتا ہے۔
قرآن مجید میں اس شہد کی مکھیوں کے مسائل کا خطبہ پڑھتے ہوئے ارشاد فرمایا کہ:
اور تیرے رب نے شہد کی مکھی کو حکم دیا کہ پہاڑوں میں گھر بنا اور درختوں میں اور چھتوں میں پھر ہر قسم کے پھل میں سے کھا پھر اپنے رب کی تجویز کردہ راہوں پرچل ، ان کے پیٹ سے پینے کی چیز نکلتی ہے جس کے رنگ مختلف ہیں اس میں لوگوں کے لیے شفا ہے، بے شک اس میں ان لوگوں کے لیے نشانی ہے جو سوچتے ہیں۔
شہد کی مکھیاں تمام بیماریوں کے لیے شفا ہیں، چناچہ بعض امراض میں تنہا شہد سے شفاء حاصل ہوتی ہے اور بعض امراض میں شہد کے ساتھ دوسری دواوں کو ملا کر بیماریوں کا علاج کرتے ہیں ۔ حکیم بھی اپنی حکمت میں شہد کو ترجیح دیتے ہیں۔ ہمیں چاہیے کہ گھروں میں ذیادہ سے ذیادہ پھولوں کو لگایا جائے تاکہ یہ مکھیاں پھولوں کا رس جوس سکیں اور اپنے گھروں میں جا کر شہد کی تیاری کر سکیں۔ امید ہے یہ تحریر پڑھ کر ہر انسان اپنے اپنے گھروں میں پھول لگانے کا اہتمام کرے گا ۔
قرآن شریف میں اللہ تعالیٰ نے شہد کے بارے میں ارشاد فرمایا کہ
یعنی اس میں لوگوں کے لیے شفا ہے۔
تحریر و دعاگو۔
عطشان علی عباسی
Ещё видео!