حضرت مرزا مسرور احمد جماعت احمدیہ مسلمہ کے پانچویں خلیفہ ہیں۔ آپ اس منصب پر 22؍ اپریل 2003ء کوتا حیات فائز ہوکر جماعت احمدیہ عالمگیر کے 200 سے زائد ممالک میں بسنے والے کروڑوں افراد کی روحانی اور انتظامی امور میں راہنمائی فرما رہے ہیں۔
آپ ایک عالمی مسلمان راہنما ہیں جو مذہبی ہم آہنگی اور امن کے فروغ کے لئے کوشاں ہیں۔ اپنے خطابات، کتب اور ذاتی ملاقات کے ذریعہ حقوق اللہ اور حقوق العباد کی طرف راہنمائی فرمارہے ہیں۔آپ انسانی حقوق کو قائم کرنے، انصاف پر مبنی معاشرہ کا قیام اور مذہب کو حکومت سے الگ رکھنے کی طرف توجہ دلا تے رہتے ہیں۔
آپ کا اپنی جماعت کے ساتھ بہت گہرا تعلق ہے۔ آپ کو دنیا بھر کے احمدی مسلمان روزانہ ہزاروں خطوط دعا اور رہنمائی کے لئے لکھتے ہیں۔ ہر جمعہ کے روز آپ کا خطبہ ساری دنیا میں جماعت احمدیہ کے عالمگیرسیٹیلائٹ چینل مسلم ٹی وی احمدیہ’’ایم ٹی اے‘‘ کے ذریعہ دیکھا اور سنا جاتا ہے۔ اسی طرح آپ کے خطابات اور دوسرے پروگرام ’’ایم ٹی اے‘‘ کے ساتھ ساتھ جماعت کی مرکزی ویب سائٹ الاسلام پر بھی دستیاب ہیں۔
2003ء میں منصب خلافت پر فائز ہونے پر آپ کو پاکستان کے ظالمانہ قوانین کی وجہ سے جلا وطنی اختیار کرنی پڑی۔ان غیر شرعی قوانین میں جماعت احمدیہ کے افراد کو مسلمان کہنے اور اسلام پر عمل کرنے پر پابندی ہے اور اس کی خلاف ورزی پر قید اور سزائے موت تک شامل ہے۔ ان سخت قوانین اور جماعت احمدیہ کے خلاف تشدد اور قتل و غارت کے باوجود آپ ہمیشہ صبر اور دعاؤں سے کام لینے پر زور دیتے ہیں۔
Ещё видео!