qaza roza thorh dene ki sorath me kaffarah ka hukam
قضا روزہ توڑدینے کی صورت میں کفارہ کا حکم
سوال
ایک شخص رمضان میں عذر کی وجہ سے روزہ نہیں رکھ سکا، بعد میں قضا کی نیت سے روزہ رکھا، لیکن وہ بھی پورا نہیں کرسکا، روزہ کھالیا، اب اس روزہ کی صرف قضا ہوگی یا کفارہ بھی ہوگا؟
جواب
کفارہ صرف رمضان #المبارک کے اس ادا روزے کو جان بوجھ کر بغیر کسی عذر کے توڑنے سے لازم ہوتا ہے جس روزے کی نیت صبح صادق سے پہلے کرلی ہو اور روزہ دار #عاقل بالغ ہو، اس کے علاوہ نفل روزہ، یا رمضان کے قضا روزہ توڑنے کی صورت میں صرف قضا لازم ہوگی، کفارہ لازم نہیں ہوگا، البتہ کوئی بھی #عبادت شروع کرنے کے بعد بغیر عذر کے توڑنی نہیں چاہیے۔
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (2/ 404)
"(أو أفسد غير صوم رمضان أداء)؛ لاختصاصها بهتك رمضان.
(قوله: أو أفسد) أي ولو بأكل أو جماع. (قوله: غير صوم رمضان) صفة لموصوف محذوف دل عليه المقام: أي صوماً غير صوم رمضان، فلا يشمل ما لو أفسد صلاةً أو حجاً. وعبارة الكنز: "صوم غير رمضان"، وهي أولى، أفاده ح. (قوله: أداء) حال من صوم، وقيد به؛ لإفادة نفي الكفارة بإفساد قضاء رمضان، لا لنفي القضاء أيضاً بإفساده. (قوله: لاختصاصها) أي الكفارة، وهو علة للتقييد بالغيرية وبالأداء. (وقوله: بهتك رمضان) : أي بخرق حرمة شهر رمضان، فلا تجب بإفساد قضائه أو إفساد صوم غيره؛ لأن الإفطار في رمضان أبلغ في الجناية، فلا يلحق به غيره؛ لورودها فيه على خلاف القياس"
Ещё видео!