پاکستان اور بھارت کے شمال مغرب میں واقع ریاست جموں و کشمیر۔ 1846 ٫ میں انگریزوں نے ڈوگرہ مہاراجہ گلاب سنگھ پر ریاست جموں و کشمیر کو 75 لاکھ روپوں کے عوض فروحت کیا۔ ریاست جموں و کشمیر کا کل رقبہ 69547 مربع میل ہے۔1947 ٫ میں پاک بھارت تقسیم کے بعد اس وقت کے ریاستی حکمران مہاراجہ ہری سنگھ نے مسلمانوں کی مرضی کے خلاف 26 اکتوبر 1947 ٫ کو بھارت کے ساتھ الحاق کا اعلان کردیا۔ جس کے نتیجے میں بھارت اور پاکستان نے اپنی افواج کو ریاست جموں و کشمیر میں داخل کر دیا۔ ریاست کے زیادہ تر حصہ پر بھارت نے قبضہ کرلیا۔ اور 1948 ٫ میں پاک بھارت جنگ چھڑ گئی۔ جس کے بعد اقوام متحدہ نے سلامتی کونسل میں منظور قرادادں پر پاکستان اور بھارت کو کشمیر سے اپنی افواج نکالنے اور ریاست میں رائے شماری کروانے پر زور دیا۔ اور یکم جنوری 1949 ٫ کو دونوں ممالک کے درمیان جنگ بندی کروائی۔ اس وقت کے بھارتی وزیراعظم پنڈت جواہر لال نہرو نے رائے شماری کروانے کا وعدہ کیا۔جو بعد ازاں اس وعدے سے منحرف ہوگئے۔ تب سے ریاست جموں و کشمیر دو حصوں میں تقسیم ہو کر رہ گئی۔ ریاست جموں و کشمیر کی کل آبادی تقریباً ایک کروڑ ہے۔اور 80 فیصد سے زائد آبادی مسلمان ہے۔ریاست جموں و کشمیر کے زیادہ تر حصے پر بھارت قابض ہے جو رقبے کے لحاظ سے 39102 مربع میل ہے ۔ اس کا دارالحکومت سرینگر ہے۔ اس کو مقبوضہ کشمیر کہا جاتا ہے۔ اس کی آبادی تقریباً 80 لاکھ ہے جو زیادہ تر مسلمان پر مشتمل ہے۔ ریاست جموں و کشمیر کا مسلہ دونوں ممالک کے درمیان ایک بڑے تنازعہ کی شکل اختیار کر گیا۔ اس مسلے کو کہیں بار اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں زیر بحث لایا گیا۔ اور کہیں بار دونوں ممالک کے درمیان حالات انتہائی شدت اختیار کرتے رہے۔ اسی مسلہ کے باعث 1999 ٫ میں دونوں ممالک کے درمیان گارگل کے محاذ پر جنگ چھڑ گئی جس میں دونوں ممالک کا کافی نقصان ہوا ۔ایک مرتبہ پھر جنگ بندی کا اعلان ہو۔ دونوں ممالک نے اختلافات کو دور کرنے کے لیے دوستی کا ہاتھ بڑھایا۔ دونوں ممالک کے درمیان مذاکرات ہوئے۔ اور تجارت بحال ہوئی۔اور دونوں ممالک کے درمیان ٹرین سمجھوتہ ایکسپریس چلائی گئی۔ مگر 2008 میں ممبئی حملوں اور سمجھوتہ ایکسپریس میں آتشزدگی کے بعد ایک مرتبہ پھر حالات انتہائی شدت اختیار کر گے۔ خاص کر امریکہ میں نائن الیون حملوں کے بعد دنیا میں ایک نئی جنگ چھڑ چکی تھی جسے اسلامی دہشت گردی کا نام دیا گیا۔جس کے بعد کشمیر یوں کی جدو جہد آزادی کو اسلامی دہشت گردی کا لیبل لگا دیا گیا۔ مقبوضہ کشمیر میں بھارت نے کثیر تعداد میں مستقل طور پر فورسز کو داخل کیا۔جنہوں نے انسانی حقوق کی پامالیاں کرتے ہوئے سیکڑوں بے بس اور معصوم کشمیریوں کا قتل عام کیا۔عورتوں کی عصمت دری کی۔ بچوں کو اغواہ کیا۔ جن کا ابھی تک کوئی پتہ نہیں چلا کہ وہ کہاں ہیں ۔آزادی کے لیے مظاہرے کرنے نکلنے والے نوجوانوں کو شہید کر دیا جاتا اور باقیوں پر دہشت گردی کا الزام اور غداری کا الزام لگاکر جیلوں میں بند کردیا جاتا۔ بھارتی فوج کے اس مظالم پر کہیں بار انسانی حقوق کی تنظیموں نے آواز بلند کی مگر کوئی مثبت حل نکالنے میں ناکام رہی۔ آزادی کی اس تحریک کو دہشت گردی سے جوڑنے پر کشمیر کاز کو عا لمی سطح پر بہت نقصان پہنچا ۔ کشمیری عوام آزادی کے متوالے اپنی ہمت اور جذبہ آزادی کی بدولت بھارتی مظالم کا ڈٹ کر مقابلہ کرتے رہے۔اور بھرپور مزاحمت کرتے رہے۔ اور اپنے عزیز واقارب کی جانوں کو قربان ہوتے دیکھ کر بھی ہمت نہ ہارے۔ مکار بھارت نے ریاست جموں وکشمیر پر 5اگست 2019 ٫ کو ایک نیا قانون نافذ کر دیا۔آرٹیکل 370 اور 35 اے کو ختم کر دیا گیا۔ جس قانون کے بعد ریاست کو اس کی بنیادی حیثیت سے محروم کرنے کا کھیل کھیلاگیا۔ آرٹیکل 370 کے تحت جموں وکشمیر کی ایک ریاست کی حیثیت تھی۔جس کا اپنا پرچم تھا مواصلات دفاع اور خارجہ امور کے علاوہ کسی بھی معاملات میں انڈین حکومت مداخلت نہیں کر سکتی تھی۔ آرٹیکل 35 اے کے تحت ریاست کے باشندوں کی مستقل ریاست باشندہ پہچان ہوتی تھی ان کو مستقل ریاستی باشندہ حقوق ملتے تھے ریاست سے باہر کے لوگوں کو وہاں پر جائیداد خریدنا ناممکن تھا۔ ریاست سے باہر کے لوگوں وہاں جاکر سرمایہ کاری نہیں کر سکتے تھے اور نہ ہی سرکاری ملازمت کر سکتے تھے۔ آرٹیکل 370 کے ساتھ ہی 35 اے کو بھی ختم کر دیا گیا ۔اور کشمیریوں پر لاک ڈاؤن لگا دیا گیا تا کہ وہ اس کے خلاف مظاہرے نہ کر سکیں۔ اس سارے معاملے پر پوری دنیا خاموش تماشائی بنی رہی۔ پاکستان نے بھارت کے اس بچگانہ اقدام کو پوری دنیا میں اجاگر کیا ۔اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق اس مسلے کے حل پر زور دیا..لیکن حالات جوں کے توں ہیں اور عالمی سطح پر کشمیریوں کے موقف پر پر اسرار خاموشی بھی کشمیریوں کے حوصلے پست کرنے میں ناکام ثابت ہو رہی ہیں اور ان کے جذبات کم نہیں ہو رہے بلکہ بڑھ رہے ہیں۔ مسلہ کشمیر کے حل کے بغیر دونوں ممالک کے درمیان امن ممکن نہیں ہے۔ اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کشمیریوں کو ان کا حق خودارادیت نصیب ہو اور بھارت کو اس کے مکار ارادوں میں ناکامی ہو ۔
#EMRANews #Kashmir Day #Naseembutt
Ещё видео!